سینکیانگ (جیوڈیسک) چین کے نیم خود مختار علاقے سینکیانگ کے مسلمانوں پر محمد نام رکھنے کی پابندی لگا دی گئی ہے۔
اس سرکاری فیصلے کا مقصد انتہا پسندی کی روک تھام کرنا اور جس نے بھی اپنے نام کے ساتھ محمد لگایا اس کا اندراج شناختی کارڈ پر نہیں ہو گا۔
اس کے علاوہ دیگر نام بھی ممنوعہ فہرست میں شامل کیے گئے ہیں جن میں ،عائشہ، فاطمہ، خدیجہ، مجاہد، جہاد، طالب، امام، مسلمہ، مجاہد، سمیہ، نصر اللہ، ترک ناز، ترک ذات، حاجی، عرفات، مدینہ، شمس الدین، سیف اللہ، عبدالعزیز، اسد اللہ اور مخلصہ بھی شامل ہیں۔
اس بارے میں امریکن۔اویغور انجمن کے صدر السات حسن نے کہا ہے کہ حکومت چین کا یہ فیصلہ احمقانہ ہے جو کہ اویغور مسلمانوں پر ظلم کے مترادف ہے اور جس کا چینی دستور سے دور کا واسطہ نہیں ہے۔
حقوق انسانی کی تنظیم نے بھی اس فیصلے کی مذمت کرتےہوئے اسے مسلمانوں کی تضحیک قرار دیا ہے اور حکومت چین پر لازام لگایا ہے کہ وہ عوام کی نجی زندگی میں بلا وجہ کی مداخلت کر رہی ہے۔