اسلام آباد (جیوڈیسک) سپریم کورٹ نے پاناما کیس کیلئے تشکیل دی جانے والی جے آئی ٹی کیلئے بھجوائے جانے والے نام مسترد کر دیئے ہیں۔
سپریم کورٹ میں کیس کی سماعت کے دوران جسٹس عظمت سعید نے سٹیٹ بینک اور ایس ای سی پی کی جانب سے بھجوائے گئے نام مسترد کر دیئے اور ریمارکس دیئے کہ ادارے کے سربراہ جے آئی ٹی کیلئے ناموں کا انتخاب نہیں کرسکتے۔
ان کا کہنا تھا کہ جے آئی ٹی کیلئے ناموں کا انتخاب وہ خود کریں گے اور کسی کو کھل کھیلنے نہیں دیں گے، ان کا کہنا تھا کہ ہم اس معاملے میں کسی کے ہاتھوں یرغمال نہیں بنیں گے۔
جسٹس اعجاز افضل نے اس موقع پر ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ہماری خواہش ہے کہ جے آئی ٹی افسر ہیرے کی طرح شفاف ہوں اس لئے اداروں کے سربراہوں کو کل ذاتی حیثیت میں سپریم کورٹ آنا ہو گا۔
انہوں نے گورنر سٹیٹ بینک ، چیئرمین ایس ای سی پی کو کل ذاتی طور پر طلب کرتے ہوئے ان سے گریڈ 18 سے اوپر کے تمام افسروں کی فہرست ساتھ لانے کی ہدایت کی ہے۔