تحریر : فلزہ اشرف میں آپ کے مو قر جریدے کے توسط سے اعلیٰ حکومتی عہدیداران کی توجہ اس طرف کرانا چاہتی ہوں کہ بجلی کے بلوں میں ناجائز اضافہ ہونے کی وجہ سے عوام کو دربدر کی ٹھوکریں کھانی پڑرہی ہیں۔
شہر کے بیشتر علاقوں کے مکین تقریباً سفید پوش ہیں۔ جن کی بنیادی تنخواہیں ان کے اخراجات سے زیادہ نہیں ہیں۔ گھر بھی زیادہ تر لوگوں کے کرائے کے ہیں۔ ایسے علاقوں ایک طرف تو لوڈشیڈنگ اس قدر ہے کہ جینا محال ہوگیا دوسری جانب کے الیکڑک والے ایک لاکھ سے 3لاکھ تک ماہانہ بجلی کا بل لگا کر بھیج رہے ہیں جو یقینا سر پر پہاڑ گرنے کے برابر ہے ۔عموماً لوگوں کے گھروں میں بجلی کی چند ضروری چیزیں ہیں اور 24 گھنٹوں میں سے 15۔16 گھنٹے تو بجلی غائب رہتی ہے ایسے میں یہ بات سمجھ سے بالاتر ہے کہ لوگ 8 سے10 گھنٹوں میں اتنی کتنی بجلی استعمال کرسکتے ہیں۔
ان کے بل ایک یا تین لاکھ آجائیں۔ کے الیکڑک والوں کے دفاتر شکایات کے لیے جاو ¿ تو وہاں کے افسران سیدھے منہ بات کرنے کو تیار نہیں اور انتہائی غیر شائستہ لب و لہجہ میں بات کرتے ہیں۔ بدحال عوام اپنا پیٹ کاٹ کر بل کی ادائیدگی کرنے پر مجبور ہے۔ گھر میں راشن آئے یا نہ آئے بجلی کا بل بر وقت ادا کرنا لازمی ہے۔
میری حکومت سے التجا ہے کہ وہ اس مسئلے پر غور کرے اور عوام کو ان بجلی کے بلوں جیسے عذاب سے جلد نجات دلائے تا کہ عوام بھی سکھ کا سانس لے اور اپنے حق حلال کی کمائی کو ایسے بلوں میں نہ صرف کرے۔آخر کو ہم اس شہر کے باسی ہیں اور ہمیں بھی جینے کا حق ہے۔