کراچی : کراچی جامعہ بنوریہ عالمیہ رئیس و شیخ الحدیث مفتی محمد نعیم نے کہا کہ افغانستان کی جانب سے جارحیت خطے کیلئے سنگین خطرات کا باعث ہے، پاکستان ہمیشہ افغانستان کی جنگ لڑتا رہا ہے، بھارتی اشاروں پر افغانستان کی جارحیت افسوسناک ہے، بھارت پاکستان کو خطے میں تنہا کرنے کیلئے افغان کٹھ پتلی حکومت کو استعمال کررہاہے ،افغانستان کو بیس بناکر بھارت پاکستان کیخلاف سازشوں میں سرگرم ہے حکومت پاکستان کو اس بات کو عالمی سطح پر اٹھانا چاہیے۔ پیر کو جامعہ بنوریہ عالمیہ سے جاری بیان میں مفتی محمدنعیم نے کہاکہ وطن عزیز کیخلاف عالمی سطح پر سازشیں عروج پر ہیں پاک چین معاہدوں کے بعد سے دشمن قوتیں سر جوڑ کر پاکستان کیخلاف سرگرم ہیں اورافغانستان کو ایک مہرے کے طو ر پر استعمال کرنا چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ افغانستان کی طرف سے جارحیت سابق آمر جنرل مشرف کی غلط پا لیسیوں کا نتیجہ ہے اگر اس وقت ملکی سالمیت کا سودا کرکے غیروں کی جنگ میں پاکستان کو نہ جھونکا جاتاتو آج مغربی سرحد پرمیں ہمیں اپنی فوجیں تعینات کرنے کی ضرورت پیش نہ آتی اور نہ ہی افغانستان کے باسیوں کو وطن عزیز کے خلوص کو شک کی نگاہ سے دیکھنے کی نوبت آتی ، انہوںنے کہاکہ خطے کو جنگ کی طرف دھکیلنے کی کوششیں عروج کو پہنچ رہی ہیں پہلے پاکستان کے ذریعے روس کا خاتمہ کیاگیا اب افغانستان کو بیس بناکر پاکستان کیخلاف محاذ بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
انہوں نے کہاکہ پاکستانی علاقوںپر افغان فورسز کے حملے کی شدید مذمت کرتے ہیں افغانستان کو اپنے محسن سے لڑنے کے بجائے اپنے ملک کے اندرونی حالات پر توجہ دینی چاہیے آخر کب تک وہ دوسروں کی کٹھ پتلی بنتے رہیں گے ، انہوںنے کہاکہ سوچنا چاہیے کہ خطے میں جب کوئی ان کو اپنے ملک میں آنے کی اجازت نہیں دیتا تھا اس وقت پاکستان ہی واحد ملک ہے جس نے اپنے تمام دروازے ااور حمایت ان کیلئے جاری رکھی۔ انہوں نے کہاکہ وطن عزیز کے تحفظ کیلئے پاک فوج کی قربانیاں عظیم اور لازوال ہیں پاکستانی قوم کو اس پر اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کرنا چاہیے کہ اس نے ہمیں جرات مند اور بہادر فوج سے نوازا ْ ہے۔