لندن برطانیہ (نمائندہ خصوصی) بھارتی مقبوضہ کشمیر میں قابض فوج کی جانب سے طلبہ پر تشدد کے معاملہ پر انسانی حقوق کی تنظیموں کی خاموشی لمحہ فکریہ ہے مقبوضہ وادی کی نہتی عوام اس وقت بھارتی فوج کی جانب سے بد ترین تشدد کا سامنہ کر رہی ہے جس کی کہیں مثال نہیں ملتی۔
ان خیالات کا اظہار جموں کشمیر نیشنل عوامی پارٹی برطانیہ کے صدر محمود کشمیری اور جنرل سیکرٹری آصف مسعود چوہدری نے بھارتی مقبوضہ کشمیر میں قابض فوج اور پولیس کی جانب سے وحشیانہ تشدد پر کیا انہوں نے کہا کہ مقبوضہ وادی میں پولیس گردی اپنی انتہا کو پہنچ چکی ہے بھارت سرکار سمجھ رہی ہے کہ اس وحشیانہ تشدد سے کشمیریوں کے حوصلوں کو کچلا جا سکتاہے لیکن ان کی اس رویہ سے تحریک آزادی کشمیر پہلے سے زیادہ شدت اختیار کر چکی ہے۔
قابض بھارتی فوج اور پولیس جو اسوقت دلالی کا کام بخوبی سرانجام دے رہی ہے کی جانب سے انسانیت سوز واقعات اورکشمیری عورتوں کی عصمت دری کے واقعات عالم اقوام کے ساتھ ساتھ اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی علمبردار تنظیموں کے لئے لمحہ فکریہ اور سوالیہ نشان ہے۔
پاکستان اور بھارت اپنے مفادات کو تحفظ دینے کے لئے ان معاملات پر کمپرومائز کر چکے ہیں ۔ پاکستان سے کسی بھی قسم کی توقع کرنا خود کو دھوکہ میں رکھنے کے مترادف ہے۔
پاکستان کے حکمران مسئلہ کشمیر کے پر امن حل کے لئے ہر گز سنجیدہ نہیں کشمیریوں کو خود ہی بھارتی مظالم کے خلاف آواز اٹھانے میں سنجیدہ ہونا پڑَ گا اور اس کے لئے بیرون ممالک بسنے والے کشمیریوں کو چاہئے کہ اپنے مسئلہ کو خود اجاگر کریں۔
انہوں نے مزید کہا کہ گلگت، بلتستان کو پاکستان کا صوبہ بنانے کی سازشوں کا بھی ڈٹ کر مقابلہ کرنا ہو گا اور ریاست کی وحدت کے لئے جانوں کے نذرانے پیش کرنے والوں کی قربانیوں کو ہر گز رائیگاں نہیں جانے دیا جائیگا۔
جموں کشمیر نیشنل عوامی پارٹی ریاست کی وحدت آزادی ، خود مختاری ، خوشحالی اور پر امن معاشرے کے قیام تک اہنی جدو جہد جاری رکھے گی۔