ماہرین ایک عرصے سے یہ بات کہہ رہے ہیں کہ کوئی خوراک اور دوا ورزش کی جگہ نہیں لے سکتی کیونکہ ورزش سے بیماریاں دور رہتی ہیں اور دل مضبوط ہوتا ہے جبکہ پھیپھڑے، دماغ اور جگر پر مفید اثرات مرتب ہوتے ہیں اور نیند اچھی آتی ہے لیکن اب تازہ خبر یہ ہے کہ ورزش آنکھوں کیلئے بھی بہترین ہے۔
اس کیلئے ماہرین نے ایک تجربہ وضع کیا جس میں انسانی رویوں اور نیورل امیجنگ کے درمیان تعلق کو نوٹ کیا گیا۔
اس میں دیکھا گیا کہ جسمانی ورزش سے انسانی بصارت سے وابستہ دماغی افعال پر کیا اثر پڑتا ہے۔
یہ تحقیق یونیورسٹی آف کیلیفورنیا کے سائنسدانوں نے کی ہے اور انکا خیال ہے کہ جانوروں پر کیے گئے تجربات اور انکی دریافت عین انسانوں کیلئے بھی درست ثابت ہوسکتی ہے لیکن یہ بات ضرور سامنے آئی کہ ورزش سے بینائی اور اس سے وابستہ نظام پر اچھے اثرات مرتب ہوتے ہیں۔