فیصل آباد : متوقع ایم پی اے و پاکستان پیپلز پارٹی پی پی 67 کے رہنما چوہدری نجف ضیاء وڑائچ نے کہا ہے کہ بجٹ اجلاس کے دوران ہر حکومتی اتحادی اور مسلم لیگی ایم این اے کی تقریر تو براہ راست دکھائی جا رہی ہے مگر دل میں چور رکھنے والے حکمران اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کی تقریر براہ راست دکھانے سے کیوں انکاری ہیں؟ انہیں ڈر ہے کہ خورشید شاہ ان کی کرتوتوں کا پردہ چاک کر دیں گے اور وہ پوری قوم کے سامنے ننگے ہو جائیں گے۔ اسی لیے حکمران ان کی الیکٹرانک میڈیا پر زبان بندی کرنے کا پروگرام بنا رہے ہیں مگر وہ یاد رکھیں حق وسچ کی بات کو کوئی بھی نہیں دبا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ جس قسم کا غریب مکائو بجٹ حکمرانوں نے پیش کیا ہے اس پر بولنا اپوزیشن کا حق ہے کیونکہ ملک میں اس وقت جیسی بھی ہے مگر ہے تو جمہوریت اور جمہوری دور میں کسی کی آواز بند نہیں کی جا سکتی۔ سید خورشید شاہ جس طرح حکمرانوں کی دو نمبریوں پر سے نقاب الٹ رہے ہیں اس سے کمیشن مافیا کی اصل شکل عوام کے سامنے آتی جا رہی ہے اس ڈر سے تو وہ اپوزیشن لیڈر سے اس قدر خوفزدہ ہیں۔ چوہدری نجف ضیاء وڑائچ نے مزید کہا کہ ہم نے 4سال تک فرینڈلی اپوزیشن کا طعنہ سن لیا ہے مگر برداشت کی ایک حد ہوتی ہے۔ پیپلز پارٹی حکمرانوں کو اب کھل کر گل نہیں کھلانے دیگی۔ موجودہ بجٹ کو اس کی اصل شکل میں کبھی منظور نہیں ہونے دیا جائیگا کیونکہ پیپلز پارٹی نے غریب عوام کے حقوق کے تحفظ کی قسم کھا رکھی ہے۔
فیصل آباد ( ) انجمن تاجران منٹگمری بازار کے صدر ومسلم لیگ (ن) کے رہنما حافظ طاہر جمیل میاں نے کہا ہے کہ حسین نواز نے جے آئی ٹی کے بلانے پر دو مرتبہ اس کے روبرو پوش ہو کر ثابت کر دیا ہے کہ میاں محمد شریف کا خاندان قانون کا کس قدر احترام کرتا ہے۔ حسین نواز نے جے آئی ٹی کے دو ممبران پر اعتراض کیا تھا تاہم سپریم کورٹ نے موجودہ جے آئی ٹی کو بحال رکھا تاہم جن پر اعتراض کیا گیا تھا اخلاقی طور پر ان کو خود ہی الگ ہو جانا چاہیے تھا تاکہ تحقیقات پر کوئی انگلی نہ اٹھتی۔ انہوں نے کہا کہ ایک طرف تو حسین نواز کا رویہ ہے تو دوسری جانب محترم یوٹرن خان کا رویہ بھی عوام دیکھ رہے ہیں۔ الیکشن کمیشن پر سنگین ترین الزامات لگا کر گزشتہ روز توہین عدالت کے نوٹس پر موصوف نے جواب داخل کرتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ انہوں نے اداروں کی کبھی توہین نہیں کی تو محترم عوام اتنے بھلکٹر نہیں جو آپ کے خطابات اور الزامات کو اتنی جلدی بھول جائے۔ الیکشن کمیشن پر جس قدر الزامات آپ نے گزشتہ ڈیڑھ برس سے لگاتے ہیں اتنے تو قیام پاکستان سے لیکر آج تک کسی نے نہیں لگائے ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ ”توتو” کی سیاست کو رواج دینے والے عمران خان دوسروں کو اخلاقیات کا درس تو دیتے ہیں مگر خود اخلاقیات کی الف ب بھی نہیں جانتے۔ پاناماکیس فضول کا ایشو ہے اور یہ پانی کا بلبلہ ثابت ہو گا۔ شریف خاندان کے ہاتھ بالکل صاف ہیں اور جس کے ہاتھ صاف نہیں وہ عدالتوں میں پیش نہیں ہوتا۔ قوم کو دونوں کا رویہ دیکھ کر فیصلہ خود ہی کر لینا چاہیے کہ کون سچا ہے اور کون جھوٹا۔
فیصل آباد( ) میونسپل کارپوریشن میںاپوزیشن لیڈر چوہدری شیراز کاہلوں نے کہا ہے کہ عوام نے ہمیں ووٹ دے کر اپنی نمائندگی کیلئے میونسپل کارپوریشن کے ایوان میں بھیجا ہے اور ہمارا حق بنتا ہے کہ ہم عوام کے حقوق کا ہر لحاظ سے تحفظ کریں اور انہیں ہر معاملے میں ریلیف فراہم کریں، وفاق اور صوبوں کے بعد جب بھی بلدیاتی بجٹ پیش ہوگا ہمارا وعدہ ہے کہ دولت کی چھترچھائوں تلے اقتدار میں آنے والوں کو کسی صورت بھی من مانی نہیں کرنے دیںگے، ہماری کوشش ہوگی کہ کارپوریشن کی حدود کے اندر آنے والے تمام طبقات کو ٹیکسز سمیت دیگر معاملات میں بھی ریلیف لیکر دیں تاکہ انہیں آسانیاں میسر آسکیں، انہوں نے کہا کہ کس قدر افسوس کی بات ہے کہ شہر بھر کے تقریباًتمام ٹریفک سگنلز خراب پڑے ہیں اور شدید ترین گرمی میں جگہ جگہ ٹریفک جام ہے، کسی بھی سڑک پر سے گزرنا جوئے شیر لانے کے مترادف ہو چکا ہے مگر افسوس کے ذمہ داران کو اس کا کوئی خیال نہیں ہے، کراچی کے بعدفیصل آباد میں سب سے زیادہ ٹریفک جام کی شکایات ہیں تاہم اصلاح و احوال کی جانب سے کسی قسم کی توجہ نہیں دی جارہی، اگر ٹریفک سگنلز میونسپل کارپوریشن کے حصے میں آتے ہیں تو ان کی مرمت کروانے میں اس قدر سستی کیوں برتی جارہی ہے کیا اس معاملے کا نوٹس اس وقت لیا جائے گا جب ہر سڑک پر ٹریفک حادثات کے نتیجہ میں لاشیں پڑی ہوں گی ، وارڈنز بھی ٹریفک کو کنٹرول کرنے میں مکمل ناکام ہو چکے ہیں لہٰذا ذمہ داران آنکھیں کھولیں اور اپنی ذمہ داریوں کو محسوس کریں ایسانہ ہو کہ بہت دیر ہو جائے۔
فیصل آباد( ) پاکستان مسلم لیگ (ن) میئر گروپ کے چیئرمینز چوہدری شفیق انصاری ، رائو ظہیر اقبال ، شیخ اعظم یٰسین اور شبیر احمد بھٹو بٹ نے گذشتہ روز کشمیر ہائوس میں وفاقی وزیر مملکت چوہدری عابد شیر علی سے خصوصی ملا قات کی ملاقات میں فردً فردًا چیئرمین نے علاقائی مسائل جن میں سڑکوں کو تعمیر ، سٹریٹ لائٹس ، پی سی بی گلیوں کی تعمیر ٹف ٹائل سمیت دیگر امور پر تفصیلاً بات چیت کی ، وفاقی وزیر مملکت نے ان مسائل کو فوری طور پر حل کرانے کی یقین دہانی بلکہ ان 4چیئرمینز کو اپنی خصوصی گرانٹ سے ایک ایک کروڑ روپے دینے کا وعدہ کیا وفاقی وزیر نے چیئرمینز کو فوری طور پر اپنے اپنے علاقوں کے مسائل کی تجاویز بنانے اور ان کو ایک ہفتہ میں جمع کروانے کی ہدایت کی اور اگلے ہی ماہ میں ان کاموں پر ورک آڈر بنانے پر ترجیحی بنیادوں پر کام شروع کر انے کا وعدہ کیا اس موقع پر ان کے ہمراہ میاں سرور ، میاں طاہر جمیل ایم پی اے ، عابد شیر علی ، ناصر بٹ ودیگر شخصیات بھی موجود تھیں ، چوہدری عابد شیر علی نے اس موقع پر چیئرمینز سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میئر گروپ کے چیئرمین میرے دوست وبازو میں جنہوں نے آڑے وقت میں مسلم لیگ (ن) کا ساتھ دیا اور اپنی جماعت کے ساتھ کھڑے رہے میں ان کی دل سے قدر کرتاہوں اگر ان کے علاقوں کے جو بھی بنیادی مسائل میں ان کی فوری نشاندہی کریں میں انکو فوری حل کرواں گا یہی وجہ ہے ہمارے قائد میاں نواز شریف کی قیادت میں مسلم لیگ کی حکومت صدق دل سے ملک وقوم کی ترقی کیلئے کوشاں ہے اور یہی وجہ ہے حکومت کی عوام دوست پالیسوں کی وجہ سے ملک میں معاشی ترقی تیز ہوگی اور میگا پروجیکٹس کی تکمیل سے عوامی مشکلات میں کمی ہو گی شفافیت ہمارا طرہ امیتاز ہے اور حکومت ترقیاتی ومعاشی انقلاب کے روڈ میپ سے عمل پیراہے توانائی کے منصوبے وقت مقررہ پر پہلے مکمل ہورہے ہیں جس سے بجلی کی پیداوار میں اضافہ ہو رہا ہے
فیصل آباد ( ) پی پی65 کے رہنما اور ریجنل نائب صدر چوہدری ظفر اقبال سندھو نے کہا ہے کہ وفاقی بجٹ غریب دشمن بجٹ ہے ،امیروں کیو بجٹ کوغریبوں نے مسترد کردیا ہے،غریب سرکاری ملازمین اوربوڑھے پنشنرز نے حکومت سے جوامیدیں وابستہ کی تھیں ان پروزیرخزانہ اسحاق ڈارنے ان کی امیدوں پر پانی پھیردیا ہے۔انہوں نے کہا کہ کرپشن لیگ کا آخری بجٹ بھی غریب مکاؤ پالیسی کا تسلسل ہے مہنگائی کی بمباری کیوجہ سے پہلے ہی غریبوں کے گھروں میں فاقے ہیں اوراس بجٹ کے بعد مہنگائی کا ایسا طوفان آئے گا کہ لوگ خودکشیوں پر مجبور ہوجائیں گے ،سستے بازاروں کا لالی پاپ حقیقی مہنگائی کو نہیں چھپا سکتا۔انہوں نے کہا کہ وفاقی بجٹ مہنگائی کا ایٹم بم ہے جوغریب آدمی،کسان ،مزدوراورسرکاری ملازمین کی زندگیوں کواجیرن کردے گاجبکہ حکمران آئی ایم ایف کا ریڈی میڈ بجٹ پیش کرکے ڈھول بجارہے ہیں جبکہ غریب عوام کوریلیف دینے کی بجائے آئی ایم ایف کی دوست حکومت نے غریبوں پرنئے ٹیکسوں کی تلوارچلادی ہے اوراب ہرطرف مہنگائی کی بارش ہوگی ،یہ بجٹ غریب دوست نہیں بلکہ غریب مکاؤ بجٹ ہے۔