اسلام آباد (جیوڈیسک) صدر مملکت ممنون حسین نے کہا ہے کہ پاکستانی جمہوریت نے بہت نشیب و فراز دیکھے ہیں اور تاریخ میں پارلیمنٹ کے کردار کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔
پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے صدر مملکت نے کہا کہ قومی ترقی کو ناکام بنانےکی ہر سازش کو ہم س نے مل کر ناکام بنانا ہے اور اس کے لیے معاشرے کا ہر طبقہ تعمیر نو میں اپنا حصہ ڈالے۔
اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی زیر صدارت ہونے والے مشترکہ اجلاس میں وزیراعظم نواز شریف، مسلح افواج کے سربراہان، وزراء اعلیٰ، گورنرز، وفاقی وزراء اور سفارت کار بھی مہمانوں کی گیلری میں موجود تھے۔
صدر مملکت ممنون حسین موجودہ پارلیمنٹ سے چوتھی بار خطاب کیا۔
واضح رہے کہ آئین کے آرٹیکل 56 کے تحت نئے پارلیمانی سال کا آغاز 17 مارچ کو ہوتا ہے اور صدر مملکت کا پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب روایتی آئینی ضرورت ہے، گزشتہ برس صدر نے 4 جون کو پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کیا تھا۔
پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کے دوران صدر مملکت نے کہا کہ سیاسی عمل کو افراتفری اور گروہی مفاد سے آزاد ہونا چاہیے، اختلاف رائے غیر فطری نہیں لیکن یہ خیر کا باعث ہونا چاہیے، اختلاف رائے سے ترقی کا عمل رکنا نہیں چاہیے، پاکستان میں جمہوریت نےکئی نشیب و فراز دیکھے، جمہوریت نے قوم کی ترقی کی کئی منازل طے کی ہیں۔
پارلیمنٹ کا مقاصد کے حصول کے لیے سفر جاری ہے، پارلیمنٹ نے مشکل حالات میں قومی اتحاد کا ثبوت دیا جس کی وجہ سے تاریخ اس پارلیمنٹ کا کردار ہمیشہ یاد رکھے گی۔
صدر مملکت نے کہا کہ ترقی کے دھارے میں سب کو شامل کیا جانا ضروری ہے، پیچھے رہ جانے والوں کو قومی دھارے میں لانے کا احساس قوی ہورہا ہے، بلوچستان کا احساس محرومی ختم کرنے کے اقدامات جاری ہیں۔ معاشرے کا ہر طبقہ قومی تعمیر نو میں حصہ ڈالے۔
ملک کی معاشی صورت حال پر صدر نے کہا کہ پاکستان جنوبی ایشیا کی اہم معیشتوں میں شامل ہو چکا ہے، مہنگائی کم جب کہ شرح نمو 10 سال کی بلند ترین سطح پر ہے،عالمی بینک نے بھی پاکستان کو بہترین کارکردگی والی معیشتوں میں سے ایک قرار دیا ہے، آیندہ بجٹ میں ترقیاتی بجٹ میں تین گنا اضافہ کیا گیا ہے۔ ویژن 2025 ملک کے لیے اہم اقدام ہے،حکومت اور سیاسی جماعتیں اسے متفقہ طور پر قومی منصوبہ قرار دے۔