وزیرآباد (نامہ نگار) 76سالہ بزرگ شہری عنایت اللہ نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ پولیس اس کے بیٹے کو جعلی پولیس مقابلہ میں پار کردے گی وزیراعلیٰ پنجاب اور دیگر ارباب اختیار میری مدد کرکے میرے بیٹے کو مرنے سے بچائیں۔وزیرآباد کے نواحی علاقہ نوگراں کے رہائشی بزرگ عنایت اللہ ولد خوشی محمد نے میڈیا کے نمائندوں کو بتایا کہ بھلوال ضلع سرگودھا کے مقدمہ قتل میں نامزد ان کے ایک بیٹے منور ساہی اور اس کے برادرنسبتی کوپولیس اس سے قبل ہی گرفتارکرکے مبینہ مقابلے میں پار کرچکی ہے جبکہ اسی مقدمہ میں اب ان کے دوسرے بے گناہ بیٹے محمد ارشد، مقدمہ سے لاتعلق اس کی بیوی اور اٹھارہ سالہ پوتے ارسلان کو گزشتہ روزپولیس بھلوال نے مبینہ طور پر گرفتار کرلیا ہے جن کی گرفتاری کو خفیہ رکھاجارہا ہے۔انہیں خدشہ ہے کہ پولیس اس بیٹے اور اس کی فیملی کو بھی مقابلہ بنا کر کہیں جان سے نہ مار دے۔ عنایت اللہ اور ان کی بیوہ بہو فائزہ بی بی نے وزیر اعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف اور آئی جی پنجاب پولیس سے مطالبہ کیا ہے کہ گرفتار ہونے والے ان کے خاندان کے بے گناہ افراد کو منظر عام پر لا کر رہائی دلوائی جائے۔
وزیرآباد(نامہ نگار) پولیس اہلکاروں کے خود ساختہ ناکوں نے شہریوں کی ناک میں دم کردیا، روزہ داروں کو شدید مشکلات کا سامنا ۔ ڈی ایس پی وزیرآباد او ر دیگر پولیس حکام سے فوری اصلاح احوال کا مطالبہ۔شہریوں کی جان ومال کے تحفظ کیلئے مامور پولیس کے شیر جوان ڈیوٹیاں نبھانے کی بجائے رضاکاروں کے ساتھ مل کر خود ساختہ ناکوں پر شہریوں کو پریشان کرتے نظر آتے ہیں۔ شہری احمد فراز نے صحافیوں کو بتایا کہ وہ گزشتہ روز گجرات سے کورٹ ڈیوٹی کے بعد اپنے گھر واپس آرہے تھے کہ نالہ پلکھو کے قریب امتیاز نامی کانسٹیبل ایک دوسرے کانسٹیبل اور رضاکاروں کو ساتھ ملا کر ناکہ لگائے کھڑا تھا۔ رضا کاروں نے ناکہ پر روک کر اس سے موٹر سائیکل کے کاغذات طلب کئے جودکھانے کے باوجود بھی انہوں نے موقعہ سے جانے کی اجازت نہ دی اورہتک آمیز رویہ سے پیش آتے ہوئے اپنے افسروں سے ملنے کو کہا جو کہ قریب ہی کھڑے رضاکاروں کی غنڈہ گردی سے محظوظ ہورہے تھے ۔ کانسٹیبل امتیازاحمد نے رضاکاروں کو بدتمیزی سے منع کرنے کی بجائے خود بھی غیر اخلاقی رویہ اپناتے ہوئے ہراساں کیا اورتھانہ لیجا کر بند کرنے کی دھمکیاں دینا شروع کردیں ۔ رضا کاروں کیساتھ ملکرپولیس اہلکاروں کے ان خود ساختہ ناکوں کی شکایات میں روز بروز اضافہ ہورہا ہے بعض اوقات رضا کار خود ہی ناکے لگا کرسادہ لوح شہریوں کو لوٹنا شروع کردیتے ہیں شہریوں کی جیبوں کی تلاشیاں لینے کے علاوہ روزہ داروں کے منہ سونگھنے اور لفظی گولہ باری سے شہریوں کو ہراساں کیا جاتا ہے ۔ شہریوں نے ڈی ایس پی سرکل وزیرآباد اور پولیس کے دیگر حکام سے فوری اصلاح احوال کا مطالبہ کیا ہے۔