برسلز (پ۔ر) کشمیر کونسل یورپ (ای یو) کے چیئرمین علی رضا سید نے یورپی ممالک سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ بھارت کی نام و نہاد جمہوریت کے جھانسے میں نہ آئیں بلکہ نئی دہلی کو کشمیریوں پر مظالم سے روکیں۔بھارتی وزیراعظم نریندرا مودی کے حالیہ دورہ جرمنی ، سپین اور فرانس پر تبصرہ کرتے ہوئے علی رضاسید نے کہاکہ مودی یورپ کے پے درپے دورے کر کے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال سے دنیاکی توجہ ہٹانا چاہتے ہیں۔ انھوں نے کہاکہ حقیقت یہ ہے کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں میں ملوث ہے ۔خاص طورپر نریندرا مودی کی حکومت مقبوضہ کشمیر میں ظالمانہ پالیسیاں اختیارکی ہوئی ہے۔
یہ انتہاپسندحکومت مقبوضہ وادی کی موجودہ صورتحال کی براہ راست ذمہ دارہے۔ چیئرمین کشمیرکونسل یورپ ( ای یو)علی رضاسید نے کہاکہ یورپ کو جاننا چاہیے کہ مودی حکومت نہ صرف مقبوضہ کشمیرمیں مظلوم لوگوں کے بہیمانہ قتل وغارت میں ملوث ہے بلکہ بھارت کے اندر اقلتیں اورچھوٹی قومیں اور دیگر مظلوم طبقات بھی حکومتی ظلم و زیادتی سے محفوظ نہیں۔مودی کی سربراہی میں بی جے پی کی حکومت کا ٹریک ریکارڈ اتنا بھیانک ہے کہ تین سال قبل اس کے برسراقتدارآتے ہی انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں زورپکڑ گئی تھیں اوراس وقت سے اب تک لوگوں کو انکے بنیادی حقوق سے محروم کیا جا رہا ہے۔
بھارتی حکومت کارویہ دنیامیں قائم انسانی حقوق کے بنیادی اصولوں کے خلاف ہے۔ بھارت خاص طورپر انسانی حقوق کے ان بنیادی اصولوں کی خلاف وزری کررہاہے جن کو یورپ اوردیگر مہذب دنیا میں زیادہ اہمیت دی جاتی ہے۔علی رضاسیدنے کہاکہ ہم مقبوضہ کشمیرکے مظلوم عوام اوربھارت کے اندررہنے والے تمام مظلوم طبقات سے یکجہتی کااظہارکرتے ہیں۔ ہم بھارت کی ظالمانہ پالیسیوں کے خلاف آواز اٹھاتے رہیں گے۔کشمیریوں کی جدوجہدکو کوئی نہیں دبا سکتا۔
علی رضاسید نے کہا کہ یورپی یونین کو مقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق کی مسلسل خلاف ورزیوں کا نوٹس لیناچاہیے۔ مقبوضہ کشمیرکے مظلوم عوام آٹھ لاکھ بھارتی فوجیوں کی بندوق کے سائے تلے اجیرن اورمظلومانہ زندگی بسرکررہے ہیں۔بھارتی فوج کونہ صرف ظلم وستم کی کھلی چھٹی حاصل ہے بلکہ ان مظالم پر ان فوجیوں کو انعام بھی دیئے جاتے ہیں جیساکہ حالیہ دنوں ایک میجرکو کشمیری نوجوانوں پر مظالم کے بعد ایوارڈ دیاگیا۔علی رضاسید نے مطالبہ کیا کہ مہذب دنیا کو مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی گھمبیر صورتحال کو ہرگزنظراندازنہیں کرنی چاہیے۔