پشاور (جیوڈیسک) خیبر پختونخوا کا 603 ارب روپے کا آئندہ مالی سال کا بجٹ پیش کر دیا گیا۔ بجٹ صوبائی وزیر خزانہ مظفر سید نے پیش کیا۔ کے پی کے بجٹ میں سالانہ ترقیاتی پروگرام کا حجم 208 ارب روپے ہے۔ آئندہ مالی سال کے بجٹ میں 1545 ترقیاتی منصوبے شامل ہیں جن میں 1182 منصوبے جاری ہیں جبکہ 363 نئے منصوبے بھی شامل کیے گئے ہیں۔
صوبے میں جاری ترقیاتی منصوبوں کیلئے 79 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔ خیبر پختوخوا میں نئے منصوبوں کیلئے 19ارب روپے رکھے گئے ہیں۔ آئندہ مالی سال کے ترقیاتی بجٹ کا حجم گزشتہ مالی سال سے 29 فیصد زیادہ ہے۔ پی ٹٰی آئی کی صوبائی حکومت نے بجٹ میں تعلیم کیلئے 127 ارب 91 کروڑ روپے اور صحت کیلئے 49 ارب 27 کروڑ روپے مختص کیے ہیں۔
بجٹ میں سماجی بہبود اور خصوصی تعلیم و ترقی برائے خواتین کیلئے ایک ارب 85 کروڑ مختص کیے گئے ہیں۔ پولیس کیلئے 39 ارب 76 کروڑ، فنی تعلیم اور افرادی قوت کیلئے دو ارب 25 کروڑ، زراعت کیلئے چار ارب پینتیس کروڑ، ماحولیات و جنگلات کیلئے دو ارب 37 کروڑ اور مواصلات کے شعبے میں سڑکوں کی تعمیر و مرمت کیلئے چھ ارب اکسٹھ کروڑ کی رقم مختص کی گئی ہے۔
اس کے علاوہ صوبائی بجٹ میں ریٹائرڈ ملازمین کی پنشن کیلئے 53 ارب روپے اور قرضوں پر مارک اپ کی ادائیگی کیلئے آٹھ ارب روپے رکھے گئے ہیں۔ بیرونی اور اندرونی قرضوں کی واپسی اور سرکاری ملازمین کو ہاؤس بلڈنگ اور موٹرسائیکل ایڈوانسز کی مد میں سات ارب روپے رکھے گئے ہیں۔
سرکاری ملازمین کیلئے ایڈہاک ریلیف الاؤنس 2010ء کو بنیادی تنخواہ میں ضم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، جس کو شامل کرنے کے بعد بنیادی تنخواہ پر دس فیصد ایڈہاک ریلیف الاونس دیا جائے گا۔ سرکاری ملازمین کی پنشن میں دس فیصد اضافے کی تجویز دی گئی ہے۔ آئندہ مالی سال کے بجٹ میں 336 ارب 27 کروڑ روپے فلاحی بجٹ کیلئے مختص ہیں۔ صوبے کے انتظامی بجٹ کی مد میں 58 ارب 73 کروڑ روپے رکھے گئے ہیں جبکہ ترقیاتی بجٹ کیلئے 208 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں۔