وزیراعظم کی جے آئی ٹی میں 3 گھنٹے تک پیشی، دستاویزات تحقیقاتی ٹیم کو دیدیں

Nawaz Sharif

Nawaz Sharif

اسلام آباد (جیوڈیسک) پاکستان کی تاریخ میں ایک نئی تاریخ رقم، وزیر اعظم نواز شریف نے پانامہ لیکس کی جے آئی ٹی میں اپنا مؤقف ریکارڈ کرا دیا، وزیر اعظم جے آئی ٹی کے سامنے تقریباً تین گھنٹے رہے۔ ان کا کہنا ہے کہ الزامات میں سچائی ہوتی تو مشرف کو ہائی جیکنگ کے جھوٹے الزام کا سہارا نہ لینا پڑتا۔

پانامہ کا ہنگامہ اپنے عروج پر ہے۔ بڑے کیس کی بڑی تحقیقات جاری ہیں۔ آج وزیر اعظم جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہوئے۔ وزیر اعظم نواز شریف 2 بج کر 13 منٹ پر عمارت سے باہر آئے اور میڈیا سے بات کی۔ اس سے قبل ہزاروں سکیورٹی اہلکار، سینکڑوں گاڑیوں کی موجودگی میں وزیر اعظم نواز شریف 11 بج کر 8 منٹ پر سفید رنگ کی پراڈو میں سوار تین گاڑیوں کے مختصر قافلے کے ساتھ جو ڈیشل اکیڈمی پہنچے۔

حسین نواز، شہباز شریف، حمزہ شہباز اور کپٹن صفدر بھی وزیر اعظم نواز شریف کے ساتھ تھے۔ گاڑیاں براہ راست جوڈیشل اکیڈمی کے کمپاؤنڈ میں آ کر رکیں۔ وزیر اعظم کو بلیو بک کے تحت فل پروٹو کول کی سہولت حاصل تھی۔ تاہم انہوں نے گاڑی پر قومی پرچم لہرائے بغیر انتہائی سادگی کے ساتھ سفر کیا۔

مریم نواز شریف نے اپنے والد کو وزیر اعظم ہاؤس سے رخصت کیا۔ اس موقع پر وزیر خزانہ اسحق ڈار، وزیر دفاع خواجہ آصف، پرویز رشید اور وزیر اعظم کے دیگر رفقاء بھی موجود تھے۔ مریم نواز شریف نے ٹویٹر پر تصویر جاری کرتے ہوئے اپنے ٹویٹ میں کہا کہ آج ایک تاریخ ساز دن ہے جس نے ایک نئی مثال قائم کی تاکہ دوسرے تقلید کریں۔

پرویز رشید کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم نے روانگی سے قبل دوستوں کو دیکھ کر کہا اللہ چنگی کرے گا، ہم ہی سرخرو ہوں گے، جمہور کی آواز پر کسی کو اثرنداز نہیں ہونے دیں گے۔ پرویز رشید نے کہا کہ ملک میں آئین و قانون کی بالادستی اور مؤثر احتساب کے حوالے سے وزیر اعظم کی پیشی اہم ہے۔