لندن (جیوڈیسک) پاکستان نے چیمپئنز ٹرافی کے فائنل میں بھارت کو بدترین شکست دے کر تاریخ رقم کرتے ہوئے پہلی بار ٹرافی اپنے نام کرلی۔
پاکستان کی جانب سے آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی 2017 میں بھارت کو 339 رنز کا سب سے بڑا ہدف دیا گیا جس کے تعاقب میں بھارتی سورما بری طرح ناکام ہوئے اور شاہینوں نے بھارتی بیٹنگ لائن کو 158پر تہس نہس کرکے 181 رنز سے ٹرافی اپنے نام کرلی۔
339 رنز کے پہاڑ جیسے ہدف کے تعاقب میں جب بھارتی بلے باز میدان میں آئے تو پہلے ہی اوور میں محمد عامر کی بہترین بال پر روہت شرما بغیر کوئی رن بنائے پویلین لوٹ گئے اور بھارت کو صفر پر پہلی وکٹ گنوانا پڑ گئی۔
محمد عامر کے ہی دوسرے اوور میں اظہر علی نے بھارتی کپتان ویرات کوہلی کا کیچ ڈراپ کردیا لیکن اگلی ہی گیند پر کوہلی شاداب خان کو کیچ دے بیٹھے۔
چیمپئنز ٹرافی کے فیصلہ کن معرکے میں محمد عامر نے بھارتی کپتان کو صرف 5 رنز بناکر ڈریسنگ روم واپس جانے پر مجبور کردیا۔ بھارت کی دوسری وکٹ صرف 6 رنز پر گری۔
9 ویں اوور میں بھارت کا اسکور جب 33 پر پہنچا تو محمد عامر نے ہی شکھر دھون کو 21 رنز پر چلتا کردیا۔ وہ وکٹ کے پیچھے سرفراز احمد کے ہاتھوں کیچ آوٹ ہوئے۔
12 ویں اوور کی آخری گیند پر شاداب خان نے یووراج سنگھ پر ایل بی ڈبلیو کی جاندار اپیل کی لیکن امپائر نے آوٹ دینے سے انکار کردیا جس پر کپتان سرفراز نے امپائر کے فیصلے کو چیلنج کرتے ہوئے ریویو لیا اور تھرڈ امپائر نے یووراج کو 22 رنز پر آوٹ قرار دے دیا۔
کھیل کے 14 ویں اوور میں حسن علی نے سابق بھارتی کپتان دھونی کو صرف 4 رنز پر چلتا کردیا۔ دھونی کا کیچ عماد وسیم نے پکڑا۔
72 کے مجموعی اسکور پر شاداب خان نے جادھو کو 9 رنز پر ڈریسنگ روم کی راہ دکھا دی۔
بھارت کی جانب سے ساتویں نمبر پر کھیلنے والے ہاردک پانڈیا نے جارحانہ انداز اپنایا اور 6 چھکوں اور 4 چوکوں کی مدد سے 43 گیندوں پر 76 رنز بناکر نمایاں رہے۔ وہ 152 اسکور پر حسن علی کی گیند پر رن آوٹ ہوگئے۔
156 رنز کے مجموعی اسکور پر جنید خان نے جڈیجا کو 15 رنز پر آوٹ کردیا جب کہ اس کے فوری بعد حسن علی نے ایشون کو صرف ایک رن پر پویلین بھیج دیا۔
اس سے قبل لندن کے کینگسٹن اوول گراؤنڈ میں بھارتی ٹیم کے کپتان ویرات کوہلی نے ٹاس جیت کر پہلے گرین شرٹس کو بیٹنگ کی دعوت دی تو اظہرعلی اور فخر زمان نے محتاط انداز میں اننگز کا آغاز کیا۔
کھیل کے چوتھے اوور کی پہلی گیند پر فخر زمان کو قیمتی چانس اس وقت ملا جب جیسپرت بھمرا کی گیند پر وہ وکٹ کیپر کو کیچ دے بیٹھے تاہم تھرڈ امپائر کے فیصلے نے گیند کو نو بال قرار دیا۔
دونوں اوپنرز نے پہلی وکٹ کی شراکت میں 128 رنز جوڑے تو اظہرعلی دائرے کے اندر ہی شارٹ کھیلتے ہوئے رنز لینے کے لیے دوڑے اور باآسانی رن آؤٹ ہوگئے، انہوں نے 71 گیندوں پر 59 رنز بنائے جس میں ایک چھکا اور 6 چوکے بھی شامل ہیں۔
اوپنر فخر زمان نے شاندار بیٹنگ کا سلسلہ جاری رکھا اور 31ویں اوور میں اپنے کیرئیر کی پہلی سنچری مکمل کی۔ انہوں نے چوکا لگا کر 92 گیندوں پر 2 چھکوں اور 12 چوکوں کی مدد سے 100 رنز مکمل کیے۔
فخر زمان اور بابراعظم نے دوسری وکٹ پر 72 رنز جوڑے اور قومی ٹیم کا مجموعی اسکور 200 تک پہنچا تو بلند شارٹ کھیلتے ہوئے فخر کیچ آؤٹ ہوگئے، انہوں نے 3 چھکوں اور 12 چوکوں کی مدد سے 106 گیندوں پر 114 رنز بنائے۔
میچ کے 40 ویں اوور میں 247 رنز پر پاکستان کی تیسری وکٹ گری اور شعیب ملک صرف12 رنز بنا کر پویلین لوٹ گئے۔
بابر اعظم نے بھی اچھی بیٹنگ کا مظاہرہ کیا اور 46 رنز کی اننگز کھیل کر ٹیم کے اسکور کو مزید آگے بڑھایا تاہم وہ اس سے آگے نہ بڑھ سکے اور 43 ویں اوور میں جادھو کی گیند پر کیچ آوٹ ہوگئے۔
محمد حفیظ نے بھی بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنے کیریئر کی 31 ویں نصف سنچری مکمل کی اور وہ 57 رنز پر ناقابل شکست رہے جب کہ ان کے ساتھ عماد وسیم بھی 25 رنز پر ناٹ آوٹ آئے۔
بھارت کی جانب سے روی چندرن ایشون مہنگے بولر ثابت ہوئے جنہوں نے 10 اوورز میں 70 رنز دیئے جب کہ ہاردک پانڈیا، بھوونیشور کمار اور جادھو نے ایک ایک وکٹیں حاصل کیں۔
بھارت کے خلاف فائنل کے لئے قومی ٹیم میں ایک تبدیلی کی گئی ہے۔ انگلینڈ کے خلاف سیمی فائنل کھیلنے والے رومان رئیس کی جگہ فاسٹ بولر محمد عامر کو پلیئنگ الیون کا حصہ بنایا گیا ہے۔
خیال رہے کہ چیمپئنز ٹرافی کی تاریخ میں دونوں ٹیمیں چار مرتبہ ایک دوسرے کے آمنے سامنے آچکی ہیں جن میں دونوں ٹیموں کو 2،2 مرتبہ کامیابی حاصل ہوئی جب کہ اس ایونٹ میں پاکستان اور بھارت دوسری مرتبہ مدمقابل ہیں۔
گیارہ رکنی قومی ٹیم میں اظہرعلی، فخرزمان، بابراعظم، محمد حفیظ، شعیب ملک، کپتان سرفراز احمد، عماد وسیم، محمد عامر، شاداب خان، حسن علی اور جنید خان شامل ہیں۔
دوسری جانب بھارتی ٹیم روہت شرما، شیکردھاون، کپتان ویرات کوہلی، یوراج سنکھ، مہندرا سنگھ دھونی، کیدر یادیو، ہاردک پانڈیا، روندرا جدیجا، روی چندرن ایشون، بھونیشور کمار اور جیسپرت بھمرا پر مشتمل ہے۔