اسلام آباد (جیوڈیسک) پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ میاں صاحب کو قوم کی فکر نہیں، بس پاناما کمپنیاں بچانا چاہتے ہیں۔ خان صاحب کی تبدیلی ٹیوٹر تک محدود ہے۔ میاں صاحب کہتے ہیں پرویز مشرف کے دور میں بھی کڑا احتساب ہوا۔ احتساب یہ تھا کہ وہ معافی مانگ کر ملک سے چلے گئے ؟ قوم انصاف کی منتظر ہے۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ پی ٹی آئی نے خیبر پختونخوا میں محکمہ صحت نجی شعبے کو دے کر اس کا بیڑا غرق کردیا ہے۔ ایک اور سوال پر بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ کراچی میں صفائی کا نظام بہتر ہوتا جارہا ہے ۔ آئندہ انتخابات میں پیپلز پارٹی کو کراچی سے حصہ ملے گا۔
بلاول بھٹو زرداری نے خطاب میں کہا کہ آپ اسٹیبلشمنٹ سے مل کر ہماری حکومت ختم کرواتے تھے، میں وزیر اعلیٰ سندھ اور ان کی ٹیم سے خوش ہوں۔
مشرف کے دور میں کونسا کڑا احتساب ہوا، معافی نامہ لکھوا کر بھاگ گئے۔ باقی جماعتیں پانامہ پر لگی ہوئی ہیں۔
1990 ءمیں نواز شریف نے ہمیں جیلوں میں ڈالا بے نظیر بھٹو کو تکلیف دی ، مشرف نے نواز شریف کا کیا احتساب کیا؟ یہ لوگ تو زمین تنگ کرنے والے ہیں یہ طاقتور لوگ ہیں اب نواز شریف کا احتساب ہو رہا ہے یا نہیں مگر ہم نے شروع نہیں کیا نواز شریف کے بچوں اور کلثوم نواز نے اعتراف کیا ہم نے کوئی سکینڈل نہیں بنایا وزیر اعظم کو فی الفور استعفیٰ دے دینا چاہئے کوئی مقدس گائے نہی
انہوں نے کہا کہ مشرف سمیت سب کا احتساب ہونا چاہئے ، مشرف کو کیو ں چھوڑا اس کا احتساب کیوں نہ کیا؟ وزیر داخلہ ویسے تو شیر بنتے ہیں پرویز مشرف کے معاملے پر کیوں کمزور پڑ گئے حکومت گھبرائی ہے جانتی تھی کہ مشرف کا احتساب کیا تو پھنس جائے گی ، جے آئی ٹی کے متوقع فیصلے کے حوالے سے کہا کہ میں ہمیشہ آخری گیند کا انتظار کرتا ہوں وکٹ گرتی ہے یا چھکا لگتا ہے نواز شریف سے گزارش ہے کہ نیا وزیر اعظم نامزد کریں۔