پارا چنار (جیوڈیسک) پارا چنار کے طوری بازار میں 2 بم دھماکوں میں 18 افراد جاں بحق اور 100 سے زائد زخمی ہو گئے۔
پولیٹکل حکام نے بم دھماکوں اور ہلاکتوں کی تصدیق کردی ہے جبکہ سیکیورٹی فورسز کی جانب سے علاقے کو گھیرے میں لے لیا گیا ہے۔
لوگ عید اور افطار کی خریداری میں مصروف تھے کہ پہلا دھماکا ہوا، جس کے بعد لوگوں کو ریسکیو کیا جارہا تھا کہ دوسرا دھماکا ہوگیا۔
پہلے دھماکے کی آواز 10سے 15کلو میٹر دور تک سنائی دی جبکہ دوسرے کی آواز تھوڑی کم تھی۔
طوری بازار میں بم دھماکوں کی اطلاع ملتے ہی امدادی سرگرمیاں تیز کرتے ہوئے اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے، جبکہ زخمیوں اور لاشوں کی منتقلی کا عمل جاری ہے۔
پولیٹیکل ذرائع کے مطابق شدید زخمیوں کو پشاور منتقل کیا جارہا ہے۔
پارا چنار سے رکن قومی اسمبلی ساجد طوری کا کہنا ہے کہ پہلے کم شدت کا دھماکا ہوا، لوگ جمع ہوگئے تو دوسرا دھماکا ہوگیا، جہاں دھماکے ہوئے وہ بہت رش والا علاقہ ہے۔
انہوں نے خیال ظاہر کیا کہ یہ دہشت گرد کارروائی خودکش حملہ ہوسکتا ہے، میرا خیال ہے کہ زخمیوں کی تعداد سیکڑوں میں ہوگی۔