قطر (جیوڈیسک) صدارتی ترجمان ابراہیم قالن کا کہنا ہے کہ سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، مصر اوربحرین نے قطر کو دینے کے لیے مطالبات کی ایک فہرست تیار کی ہے۔
قالن نے میڈیا کو ایجنڈے کے حوالے سے اعلانات کرتے ہوئے کہا کہ” قطر فریق کے لیے کویت کے ذریعے ایک فہرست تیار کی جائیگی، جس پر قطر کو ٹھوس اقدامات اٹھانے ہوں گے، خاصکر سعودی عرب، متحدہ عرب امارات ، بحرین اور مصر سمیت 4 ملکوں کے مطالبات کو متعلقہ ملک تک آئندہ ہفتے تک پہنچا دیا جائیگا اور ہم بھی ان کا جائزہ لیں گے۔”
ترکی کے قطر میں قائم کیے جانے والے فوجی اڈے سے متعلق معلومات فراہم کرنے والے ابراہیم قالن نے بتایا کہ “اس حوالے سے متعلق شیڈول مسلح افواج کے ہیڈ کوارٹر نے تشکیل دیا ہے جسے منصوبہ بندی کے مطابق عملی جامہ پہنایا جائیگا، ہم پورے خلیجی علاقے کی سلامتی کے لیے سرگرداں ہیں۔ ”
جناب قالن نے شام میں جھڑپوں سے پاک علاقوں کے قیام اور آستانہ سے جنیوا تک کے سلسلے پر بھی اپنے جائزے پیش کرتے ہوئے کہا کہ” جھڑپوں سے پاک علاقوں کے قیام کے زیر مقصد ترکی، روس اور ایران کے مابین ایک میکانزم قائم کیا گیا ہے۔ اب تیکنیکی عملہ ان علاقوں کے لاجسٹک معاملات پر بحث کر رہے ہیں۔
عدلیب علاقے میں زیادہ تر ترک اور روسی ، دمشق کے ارد گرد کے علاقے میں زیادہ تر روسی اور ایرانی جبکہ درعہ میں اُردنی اور امریکی قوتوں کی تعیناتی کے حوالے سے ایک میکانزم پر کام کیا جا رہا ہے۔ ہم ماہ جولائی کے آستانہ اجلاس تک ان اقدامات کو زیادہ ٹھوس طریقے سے اٹھائے جانے کی توقع رکھتے ہیں۔