سیچوان (جیوڈیسک) چین کے جنوب مشرقی علاقے میں مٹی کا تودہ گرنے سے 100 سے زائد افراد کے اس کے تلے دب جانے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔
صوبہ سیچوان میں ماؤ کاؤنٹی کی حکومت نے بتایا کہ ہفتہ کو علی الصبح مٹی کے تودے کے ساتھ بڑی مقدار میں چٹانوں کے پتھر اور مٹی شنمو نامی گاؤں کے گھروں پر آ گرے اور اس کی زد میں 40 سے زائد مکانات اور ایک ہوٹل آیا۔
حکام کے مطابق دوپہر تک 141 افراد کے لاپتا ہونے کا معلوم ہو سکا اور تقریباً سڑک کا تقریباً ایک میل طویل حصہ بھی مٹی کے تودے تلے دب چکا ہے۔
امدادی کارکنوں نے تین افراد کو بچانے کا بتایا ہے جن میں ایک ماہ کا بچہ بھی شامل ہے۔
مقامی امدادی عہدیدار وانگ یونگبو نے سرکاری نشریاتی ادارے ‘سی سی ٹی وی’ کو بتایا کہ مٹی کے تودے نے دریا کے دو کلومیٹر تک کے بہاؤ کو بھی متاثر کیا ہے اور ان کے بقول یہاں اندازاً 30 لاکھ کیوبک میٹر مٹی اور پتھر گرے ہوئے ہیں۔
پہاڑ سے گرنے والے اس تودے کی ضحامت کا اندازہ اس طرح سے لگایا جا سکتا ہے کہ اولمپکس کے تقریباً 1000 سے زائد سوئمنگ پولز کے برابر مقدار بنتی ہے۔
امدادی کارکنان متاثرین کی تلاش اور امداد کی سرگرمیوں میں مصروف ہیں جن میں پولیس اہلکاروں سمیت 400 سے زائد کارکن حصہ لے رہے ہیں۔
سی سی ٹی وی پر دکھائے جانے والے مناظر میں مٹی ہٹانے کے لیے مشینری کے استعمال کے علاوہ رسیوں کے ذریعے چٹانی پتھروں کو بھی یہاں سے کھینچا جا رہا ہے۔
ایک ماہر موسمیات نے سی سی ٹی وی کو بتایا کہ اس علاقے میں ہونے والی ہلکی بارش آئندہ چند روز تک بھی جاری رہے گی۔
ماؤ کاؤنٹی کی آبادی تقریباً ایک لاکھ دس ہزار ہے جن میں اکثریت چیانگ اقلیتی نسل سے تعلق رکھتی ہے۔