اسلام آباد (جیوڈیسک) پاکستانی فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا ہے کہ ملک میں پیش آنے والے دہشت گردی کے حالیہ واقعات کو ’’دشمن انٹیلی جنس ایجنسیاں دانستہ طور پر فرقہ واریت اور لسانی منافرت کا رنگ دے رہی ہیں‘‘۔
جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا ہے کہ ’’دہشت گردی کے ذریعے ہمیں تقسیم کرنے میں ناکامی کے بعد، ہمارا دشمن اب ہمیں فرقے اور لسانیت کی بنیاد پر ہدف اور تقسیم کرنے کی کوشش کر رہا ہے، جس کا ہمیں ایک قوم کی حیثیت سے مشترکہ جواب دینے کی ضرورت ہے‘‘۔
اُن کا کہنا تھا کہ ’’پاکستان کے دشمنوں کی طرف سے قوم کو تقسیم کرنے کی یہ مہم تیزی سے ’سوشل میڈیا‘ پر پھیل رہی ہے، جو کہ انتہائی قابل افسوس ہے اور ہم سب کو ہوشیار رہنا چاہیئے‘‘۔
فوج کے سربراہ نے مزید کہا کہ ’’ہمارے لیے ہر شہید اور زخمی برابر ہیں ۔۔۔ ہم پاکستانی اور مسلمان ہیں جو ملک میں آباد مذہبی اقلیتوں کے حقوق کا مکمل احترام کرتے ہیں۔‘‘
’آئی ایس پی آر‘ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ چند دنوں کے دوران فوج کے سربراہ نے تمام مکاتبِ فکر کے علما سے جاری ملک دشمن مہم کو شکست دینے پر بات کی ہے۔
بیان کے مطابق، ’’پاڑا چنار میں دہشت گردی کے واقعہ کے ذمہ داروں سے قانون کے مطابق نمٹا جائے گا اور متاثرین کی بلاتفریق مدد کی جائے گی‘‘۔
آرمی چیف نے کہا ہے کہ، ’’بشمول قبائلی علاقوں، ملک بھر میں سلامتی کی صورت حال پر قابو پایا گیا ہے اور اسے کسی قیمت پر خراب نہیں ہونے دیا جائے گا‘‘۔
گزشتہ ہفتے پاڑا چنار میں یکے بعد دیگرے ہونے والے دو بم دھماکوں میں شیعہ برداری کو نشانہ بنایا گیا تھا، جس میں درجنوں افراد ہلاک ہوئے تھے۔