واشنگٹن (جیوڈیسک) امریکی محکمہ ہوم لینڈ سیکیورٹی کے سربراہ جان کیلی نے بدھ کے روز پروازوں سے متعلق نئے سیکیورٹی اقدامات کا اعلان کیا، جس کے بارے میں امریکی عہدے داروں کا کہنا ہے کہ اس کا مقصد طیارے کے مسافر کیبن میں لیپ ٹاپ اور دوسرے الیکٹرانک آلات پر عائد محدود پابندی اٹھانا ہے۔
نئے اقدامات کے بارے میں امریکی اور یورپی عہدے داروں کا کہنا ہے کہ ان کا إطلاق تین ہفتوں میں شروع ہو جائے گا جس کے بعد امریکہ میں طیاروں پر روزانہ سفر کرنے والے سوا تین لاکھ مسافروں کو اضافی جانچ پڑتال کے نظام سے گذرنا پڑے گا۔
جان کیلی نے نامہ نگاروں سے کہا کہ انہیں توقع ہے کہ ایئر لائنز سیکیورٹی قواعد پر عمل کریں گی۔
نئے اقدامات میں لیپ ٹاپ پر پابندی شامل نہیں ہےجس سے ائیرلائنز خائف تھیں کیونکہ محدود فلائٹوں پر اس پابندی کے نتیجے میں فضائی کمپنیوں کے لیے مسائل پیدا ہو گئے تھے۔
امریکی عہدے داروں سے کہا گیا ہے کہ وہ بارودی مواد کا کھوج لگانے کے لیے پرسنل الیکٹرانک آلات اور مسافروں کی پہلے سے زیادہ جانچ پڑتال کریں ۔
عہدے داروں کا کہنا ہے کہ نئے نظام کے تحت انہیں ہر روز امریکہ کے 280 ہوائی اڈوں پر دنیا کے 105 ملکوں میں جانے والی 180 فضائی کمپنیوں کے مسافروں اور ان کے سامان کی کڑی جانچ پڑتال کرنی پڑے گی۔
امریکی حکام کا کہنا ہے جو ائیر لائنز سخت سیکیورٹی قواعد پر عمل درآمد میں ناکام رہیں گی ان پر یہ پابندی لگا دی جائے گی کہ مسافر موبائل فون سے بڑا کوئی الیکٹرانک آلہ اپنے ساتھ کیبن میں نہیں لے جا سکتے۔
یورپی اور امریکی عہدے داروں نے خبررساں ادارے روئیٹرز کو بتایا کہ انہیں دھماکہ خیز مواد کا کھوج لگانے کے آلات نصب کرنے کے لیے 21 دن اور دوسرے سیکیورٹی اقدامات پر عمل درآمد کے لیے 120 دن دیے گئے ہیں۔