کراچی (اسٹاف رپورٹر) اتحاد دنیا کی سب سے بڑی طاقت ہے جس کی مد سے نہ صرف دشمن کی ہر سازش ناکام بنائی جا سکتی ہے بلکہ بد ترین دشمن کو بھی زیر کیا جا سکتا ہے اور پاکستانی قوم نے عید االفطر کے موقع پر جس طرح مذہبی و مسلکی ہم آہنگی ‘ قومی اتحاد اور ایثار وخلوص کے مظاہرے کے ذریعے عید الفطر پر قوم کو خوں کے آنسو رلانے کے دہشتگردوں کے عزائم کو خاک میں ملایا ہے اگر پوری امت مسلمہ اسی اتحاد ‘ ایثار اور خلوص کے قالب میں ڈھل جائے تو مسلمانوں کو غلام بنانے کی تمام سامراجی سازشوں کا قلع قمع کرکے تمام اسلام دشمن عزائم کو خاک میں ملاسکتی ہے ۔محب وطن روشن پاکستان پارٹی کے قائد و چیئرمین امیر پٹی نے پر امن ماحول میں عید بخیریت و عافیت گزرجانے پر اللہ رب العزت کا شکر ‘ سیکورٹی ودفاعی اداروں کا شکریہ اور قوم کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ سامراجی سرمائے سے مسلم ممالک میں دہشتگردی کے ذریعے انارکی اور مسلکی و فرعی منافرت کے ذریعے انتشار پھیلانے والے دہشتگرد و اسلام دشمن مسلم حکمرانوں کی مفاد پرستی و نااہلی کے باعث خانہ کعبہ اور مسجد الحرام تک جاپہنچے ہیں جبکہ مسلم حکمران مستقبل کے خطرات کو بھانپنے کی بجائے مسلک کے نام پر مسلم ریاستوں کے مابین جنگ کی بنیاد رکھ رہے ہیں جو کسی بھی طور نہ تو اسلام کے حق میں ہے نہ ایمان کا ثبوت ہے ار نہ ہی اللہ اور اس کے احکامات کے مطابق ہے کیونکہ صرف اقبال کے اس شعر کی عملی تفسیر ہی ہماری بقا کی ضمانت سکتی ہے ۔ ایک ہوں مسلم حرم کی پاسبانی کیلئے ….نیل کے ساحل سے لیکر تابہ خاک کاشعر ….اور یہی ہماری اولین ضرورت و تقاضہ وقت ہے ۔
پر امن عید کیلئے گجراتی قومی موومنٹ کا قوم کو خراج تحسین قوم کے اتحادو ایثار نے پاکستان دشمنوں کے تمام ادارے خاک میں ملادیئے ‘ گجراتی سرکار دفاعی و سیکورٹی اداروں کے مشکور ہیں جن کی فعالیت دہشتگردوں کی راہ کی رکاوٹ ہے !
کراچی ( اسٹاف رپورٹر ) پاکستان کے دفاعی و سیکورٹی اداروں کی قابلیت ‘ صلاحیت ‘ محنت ‘ دیانت اور فعالیت کے باعث اللہ رب العزت کے کرم سے اس سال پاکستانی قوم نے پر امن عید مناتے ہوئے اتحاد ‘ یگانگت ‘ ایثار اور خلوص کا مظاہرہ کرتے ہوئے دنیا کو پیغام دیا کہ پاکستانی قوم متحد ہے اور اللہ کے فرمان کے مطابق اللہ کی رسی کو مضبوطی سے تھامتے ہوئے قرآنی احکامات اور سنت نبوی کی پیروی کرتے ہوئے امن ‘ محبت ‘ یگانگت ‘ خلوص اور ایثار کی داعی کا کردار ادا کرنے کیلئے ہمہ وقت تیار ہے ۔ گجراتی قومی موومنٹ کے سربراہ گجراتی سرکار امیر سولنگی عرف پٹی والا المعروف سورٹھ ویر نے پاکستانی قوم کو پر امن عید کی مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ اللہ کے کرم دفاعی و سیوکرٹی اداروں کی فعالیت اور قوم کے اتحاد و یگانگت کے باعث عید الفطر کا مذہبی تہوار دہشتگردوں کی سازش وسانحہ سے محفوظ رہا جس کیلئے ہم رب کی شکر گزاری کے بعد اپنے سیکورٹی و دفاعی اداروں کے مشکور ہیں اور قوم کے بھی ممنون ہیں جس نے مذہبی و مسلکی تفاوت کا شکار ہوکر دشمنوں کی سازشوں کی کامیابی کیلئے زمین تیار کرنے کی بجائے اتحاد ‘ یکجہتی اور خلوص کے اظہار کے ذریعے دشمنان پاکستان و اسلام کی تمام سازشوں کا ناکام بنایا ۔
بھارتی جنونیت تمام مذاہب کیلئے خطرناک ہے ‘ راجونی اتحاد مہذب دنیاکو ہوش نہیں آیا تو دنیا کے ہر مذہب کے پیروکاربھارتی جنونیت کے نشانے پر ہونگے بھارت انسانی قدروں کا ہی نہیں مذہبی اور اخلاقی اقدار کا جنازہ بھی نکال رہا ہے‘ عمران چنگیزی
ظلم ‘ کرپشن اور ناانصافی سے قومی سلامتی کیلئے خطرناک ہے ‘ سولنگی اتحاد دہشتگردی اور عسکریت پسندی فروغ پارہی ہے اور قوم جذبہ ہوس کی جانب جارہی ہے ‘ امیر سولنگی حقیقی انصاف کے ذریعے قانون کی حکمرانی یقینی نہیں بنائی گئی تو ریاست کا وجود سالم نہیں رہیگا !
کراچی ( اسٹاف رپورٹر ) پاکستان سولنگی اتحاد کے سینئر وبزرگ رہنما امیر علی سولنگی سانحہ احمد پور شرقیہ پر اظہار افسوس اور اعلیٰ عدلیہ سے پانامہ کیس میں حقیقی انصاف کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ استحصالی نظام ‘ طبقاتی تضاد او رحکمرانوں و بیورو کریسی کی کرپشن اور معاشرتی انصاف کی عدم فراہمی کے باعث بڑھتی ہوئی مفلسی اور بیروزگاری نہ صرف قوم کے احساس محرومی کو شدید کررہی ہے بلکہ محروم و مایوس طبقات میں نظام سے بغاوت پیدا کرکے حب الوطنی کے جذبہ کا گلا بھی گھونٹ رہی ہے جس کی وجہ سے نہ صرف عسکریت پسندی اور دہشتگردی بڑھ رہی ہے بلکہ قوم معاشرہ ہوس کا شکار ہوتا جارہا ہے جس کا عملی مظاہرہ سانحہ بہاولپور میں سامنے آیا جہاں لوگ الٹے ہوئے ٹینکر کے بہتے پٹرول کی بہتی گنگا میں ہاتھ دھونے کے شوق میں داعی اجل کی پکار پر لبیک کہتے دکھائی دیئے جو اس بات کا مظہر ہے کہ اگر ملک میں فوری طور پرآئین و قانون کی عملی حکمرانی نافذ کرتے ہوئے مساوات کے اصولوں کے تحت انصاف و احتساب یقینی بنانے کی بجائے مقتدر افراد کو بچانے کی روایت دہرائی گئی تو معاشرہ برباد ہوجائے گا اور جہاں معاشرے برباد ہوجاتے ہیں وہاں ریاست کے اپنا سالم وجود قائم رکھنا ممکن نہیں رہتا !