واشنگٹن (جیوڈیسک) اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گٹرس نے کہا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ انتظامیہ نے “نئے کیمیائی حملے کی تیاریوں ” میں ہونے کی وجہ سے اسد انتظامیہ کو متنبہ تو کر دیا ہے لیکن خود ٹرمپ انتظامیہ کو بھی اسد انتظامیہ کی اس وارننگ کو سنجیدگی سے لینا چاہیے۔
گٹرس نے واشنگٹن میں امریکہ کے وزیر خارجہ ریکس ٹلرسن کے ساتھ ملاقات سے قبل اخباری نمائندوں کے سوالات کے جواب دئیے۔
وائٹ ہاوس کی طرف سے اسد انتظامیہ کو دی گئی کیمیائی اسلحے سے متعلق وارننگ کے بارے میں ان کی رائے پوچھے جانے پر گٹرس نے کہا ہے کہ “میرے خیال میں یہ ایک سنجیدہ وارننگ ہے اور سنجیدہ وارننگوں پر توجہ دی جانی چاہیے”۔
دوسری طرف اقوام متحدہ کے لئے امریکہ کی مستقل نمائندہ نکی ہیلے نے بھی امریکہ کی کانگریس میں جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ کیمیائی اسلحے کے بارے میں ٹرمپ کی وارننگ مفید ثابت ہوئی ہے اور قومی احتمال کے مطابق حملے کا سدباب کرے گی”۔
ہیلے نے کہا ہے کہ ہم کسی نئے کیمیائی اسلحے کے سدباب کے لئے کام کر رہے ہیں۔
ٹرمپ کی اسد کی کی گئی تنبیہ اور ٹرمپ انتظامیہ کی طرف سے ایران اور روس کو کروائی گئی یاد دہانی کا ذکر کرتے ہوئے ہیلے نے کہا ہے کہ شام کی تمام عدم مفاہمتوں کے باوجود امریکہ اور روس کے درمیان رابطوں کے راستوں کا کھلا رہنا اہمیت کا حامل ہے اور جِم میٹیس اس موضوع پر کوششیں کر رہے ہیں۔