تحریر : عبد الجبار خان دریشک مودی کا حالیہ دورہ امر یکہ جس میں مو دی نے پاکستان کے خلاف ٹر مپ کے خو ب کا ن بھر ے اس دوران ٹرمپ نے بھارت کو امریکہ کا سچا دوست قرار دیتے ہوئے مودی کے کہنے پر کشمیری حریت رہنما حزب اللہ کے سربراہ سید صلاح الدین کو عالمی دہشت گرد قرار دیا ہے مودی ٹرمپ سے ملنے کو بے قرار تھا تو ادھر ٹر مپ اقتدار میں آتے ہی مو دی سے ملنے کا خو اہش مند تھا ٹر مپ نے رواں سال جنو ری میں عہد ہ سنبھالا تو اس کے بعد ٹرمپ اور مو دی کی تین مر تبہ ٹیلی فونپر بات ہو چکی ہے اب اس دورے میں سچا دوست کہنے کے بہت سارے پس پر دہ مقاصد ہیں امر یکہ کی معیشت کا زیادہ تر انحصا ر اسلحہ کی فر وخت پر ہے اور ادھر بھارت کا شمار دنیا میں زیادہ اسلحہ خریدنے والے ممالک میں ہوتا ہے تو ان سچے دوستوں نے اس مو قع پر 366ملین ڈالر کے طیاروں کی خرید اری کا معا ہد ہ کیا جس کی با ضا بطہ منطوری بھی دے دی گئی اب امر یکہ نے اپنے بڑے خریدار کو خو ش کر نے کے لئے مصوم کشمیر یوں پر ہو نے والے بھارتی فوج مظالم کو نظر انداز کر دیا اور مودی کے کہنے پر ٹرمپ نے کشمیر ی حر یت رہنما کو دہشت گرد قرار دیا ہے۔
مودی خود وز یر اعظم بنے سے پہلے اس عا لمی دہشت گردوں کی لسٹ میں شامل تھا جس پر امر یکہ میں داخل ہو نے پر پا بند ی تھی مو دی گجر ات کا وزیر اعلی بنا تو گجر ات میں مسلما نوں کا قتل عا م کر وایا اور اب وزیر اعظم بنے کے بعد مودی کی انتہا پسندی میں مزید آضا فہ ہو گیا ہے مودی آئندہ آنے والے الیکشن میں اپنی پرداھان منتری کی سیٹ پکی کر نے کے چکر میں مسلما نوں اور پا کستا ن کے خلاف زہر اگل رہا ہے سرحد پر کشیدگی مو دی کی انتہا پسند ی کا منہ بو لتا ثبو ت ہے جبکہ اس نے ہمیشہ کی طرح پاکستان پر الزام لگاتے ہوئے ٹرمپ سے کہا ہے کہ سرحد پار سے دہشت گردی ہو رہی ہے جبکہ مو دی کو اپنا جا سوس کلبھوش کیو ں بھو ل گیا جو پاکستان میں ہو نے والے دہشت گردی اور دہشت گردوں کی تربیت و مالی معاونت تک کر تا رہا ہے بھارت ہی ہے جو افغانستان سے دہشتگروں کی سپورٹ کر تے ہو ئے انہیں پا کستا ن کے خلاف استعما ل کر رہا ہے اور پاکستان میں دہشت گردی کی کاروائیاں کر وا رہا ہے اب امر یکہ اور بھارت کی بڑھتی ہو قربت بے مقصد نہیں یہ گٹھ جو ڑ پا کستان اور چین کے خلا ف ہے چین کے بڑھتے ہوئے اثر رسوخ کی وجہ سے امر یکہ کو سخت تشو یش لا حق ہے جس کی وجہ سے امر یکہ پاکستا ن اور چین کے دشمن بھارت کو ان دونوں ممالک کے خلاف استعمال کر نا چاہتا ہے اب اس دورکے دوران جہاں جنگی ساز و سامان کے معا ہد ے ہو ئے ہیں وہیں پر یہ بھی طے پا یا گیا ہے کہ امر یکہ بھارت کے اڈے بھی استعمال کرسکتا ہے جبکہ دونوں مما لک سٹر ائیجک پا ٹنر بھی ہیں۔
امریکہ اور بھارت کو پا ک چین اقتصادی رہد اری کی وجہ سے پیٹ میں مر وڑ ہے امر یکہ بھارت سے ڈبل فا ئد ہ اٹھا نا چا ہتا ہے بھارت اپنے آپ کو چالاک اور مکا ر سمجھتا ہے پر امر یکہ بھارت کے ساتھ دو ہاتھ کر جائے گا ایک تو امر یکہ اس مخالفت کو ہو ا دیتے ہو ئے اپنامزید اسلحہ بھارت کے سر ما رے گااور بھارت کو جنگ میں دھکیل دے گا اور ساتھ وہ ون بیلٹ ون روڈ جیسے عظیم منصوبے سے بھارت کو دور رکھے گا امریکہ بھارت کو معاشی طور پر مضبو ط ہوتے نہیں دیکھنا چاہتا ہے بھارت اس خو ش فہمی کا شکا رہے کہ ہم سچے دوست ہیں حالانکہ چا ئنہ نے بھارت کو اس عظیم منصوبے میں شامل ہو نے کی با قا عدہ دعوت بھی دی ہے اور ساتھ ہی بھارت کو شنگھا ئی تعا ون تنظیم میں رکنیت بھی دی ہے پر بھارت پرجنگ اور انتہا پسند ی کا بھو ت سوار ہے جو بجا ئے اپنے ملک کی عوام کی حالت بہتر کر نے کے غربت کے خلاف لڑنے کے وہ اسلحہ خر ید اری پر زور لگا رہا ہے بھارت اپنے جنگی جنون کی وجہ سے سالانہ دس فیصد اپنے دفا عی بجٹ میں آضا فہ کر رہا ہے اور اپنی کل آمد ن کا 13 فیصد دفاعی اور اسلحہ کی خریداری پر خر چ کر رہا ہے بھارت امر یکہ اسرائیل روس اور فر انس سے اب تک اربو ں ڈالر کے معا ہد ے اسلحہ خریداری کے غرض سے کر چکا ہے اس جنگی جنو ں کی وجہ سے ہے اب امر یکہ بھارت اور اسرائیل کا گٹھ جو ڑ کھل کر سامنے آگیا ہے جو عالم اسلام کے خلاف سازش ہے ان کا یہ گٹھ جوڑ آج سے نے کہی سالوں سے چلا آ رہا ہے۔
پاکستان امر یکہ کا انتہا ئی اہم اتحا دی ہے پر امر یکہ نے 2004 میں ید ھ ابھیا س کے نام سے بھارت کے ساتھ مشترکہ فو جی مشقیں شروع کی تھیں بلکہ 2005 میں بھارت اور امریکہ کی فوج نے بھارت کے اندر باغیوں کے خلاف مشترکہ کاروائی کی تھی اب بھارت کشمیر کی آزادی کی تحریک کو دھشت گرد قرار دلوا کر مصوم کشمیریوں پر بڑی کاروائی کرنا چاہتا ہے جیسے اسرائیل نے فلسطین کے مسلمانوں پر کر رہا ہے ٹھیک اسی طرح بھارت کشمیری مسلمانوں پر کرنا چاہتا ہے بھارت اور اسرائیل کے تعلقات کسی سے چھپے ہو ئے نہیں ہیں بھارت اور اسرائیل کے باقاعد ہ سفارتی تعلقا ت کورواں سال میں 25 سال مکمل ہو جا ئے گے اور جس کو دو نوں مما لک جشن کے طور پر منا نا چا ہتے ہیں اس جشن کو منانے مو دی اس سال اسرائیل کے دورے پربھی جا ئے گا ویسے تو بھارت اور اسرائیل کے تعلقات 1950 میں قا ئم ہو گئے تھے جن کو سفارتی نہیں تجارتی شکل میں رکھا گیا تھا پر با قاعدہ 1992میں مکمل سفارتی تعلقات قا ئم کیے گئے تھے دوسال قبل اسرا ئیل نے کہا تھا بھارت ہمارا سٹرائیجک پا ٹنر ہے گزشتہ ایک دہا ئی کے دوران بھارت اسرائیل سے بارہ ملین ڈالرکا اسلحہ خرید چکا ہے بھارت کا 2009سے پہلے اسلحہ خرید اری کاانحصار روس پر تھا پر2009 کے بعد امر یکہ اور اسرائیل پر انحصار ہو گیا ہے لیڈن یو نیو رسٹی کے شعبہ انٹر نیشل ریلیشنز کے پر وفیسر نکولس بیر ل کا خیا ل ہے کہ کا رگل بحران کے بعد بھارت کا جھکا ؤ اسرائیل کی جانب زیا دہ ہو گیا ہے اب ان تین ممالک کا گٹھ جو ڑ مسلم دشمنی کے ساتھ جنو بی ایشا ء کے امن کے لئے بھی خطر ے کی گھنٹی ہے بھارت نا صرف امریکہ اور اسرائیل کو پاکستان کے خلاف استعمال کر رہا ہے بلکہ اب تو بھارت نے افغا نستا ن اور ایر ان کو بھی سا زش کر کے پا کستان کا مخالف بنا دیا ہے یہ سارے معا ملا ت پا کستان کی ترقی میں رکا وٹ ڈا لنے کے لئے کیے جا رہے ہیں اب پاکستان ایران سے گیس پا ئپ لا ئین منصوبے پرکو پایا تکمیل تک پہنچا نا چا ہتا ہے لیکن اس منصوبے پر امریکہ کو اعتر اض ہے کہ ایر ان پر اقتصا دی پا بند یاں ہیں پر اس کا سچا دوست بھارت ایر ان کی چاہ بہار بند رگا ہ پر 500 ملین سے زائد کی سرما یا کا ری کر چکا ہے حالانکہ چاہ بہار تجا رتی نہیں ایک دفاعی بند ر گا ہے۔
بھارت کی یہ ساری سرمایہ کاری گو ادر اور اقتصادی راہد اری منصوبے کے خلاف سا زش کے طور پر کر رہا ہے لیکن امریکہ کو بھارت پر اعتراض نہیں ہو رہا ہے اب یہ سارا گٹھ جوڑ اور سازش پاکستان اور عالم اسلام کے خلاف ہے امریکہ اور اسرئیل بھارت کو پاکستان کے خلاف استعمال کرنا چاہتے ہیں اور بھارت کے ذریعے سازش کر کے ایران اور افغانستان کو پاکستان سے لڑوانا چاہتے ہیں اب مسلمانوں کو آپس میں لڑنے کی بجا ئے ایک مضبوط اتحاد پید ا کر نے کی ضرورت ہے تاکہ ان تنیوں کے گٹھ جو ڑ اور سا ز ش کا جو اب دیا جا ئے ہمارے حکمر انوں کو چاہے کہ حالیہ بھارت اور امر یکہ کے جنگی معاہد وں پر امر یکہ کے سامنے اپنے تحفظات رکھیں اور کھل کر بات کر یں ایسے خطے میں طاقت کا توازن بگڑنے سے خطے کے امن کو شدید خطرات لاحق ہو سکتے ہیں۔