کراچی (اسٹاف رپورٹر) محب وطن روشن پاکستان پارٹی کے قائد و چیئرمین امیر پٹی نے پاک ‘ چین و روس بلاک کی تشکیل کی ضرورت و اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر صرف پاک بھارت تعلقات کشیدگی کا باعث ہی نہیں بلکہ عالمی قوتوں کی جانب سے مسئلہ کشمیر کے حل سے گریز کا رویہ نہ صرف خطے کے پر امن مستقبل کیلئے مضر ہے بلکہ عالمی امن کیلئے بھی خطرناک ہے ان حالات میں بھارت امریکہ تعلقات و معاہدات نہ صرف پاکستان کو مستقبل کی سلامتی کے حوالے سے دعوت تشویش دے رہے ہیں بلکہ سابق بھارتی آرمی چیف ارون جیٹلی کا 96گھنٹوں میں اسلام آباد و بیجنگ دونوں کو تسخیر کرنے کی بڑک اس بات کا بھی اشارہ ہیں کہ بھارت اب چائنا کو بھی آنکھیں دکھانے لگا ہے جو اس بات کا ثبوت ہے کہ امریکہ بھارت کے کاندھے پر بندوق رکھ کر چائنا کو نشانہ بنانا چاہتا ہے اور عالمی ہاتھیوں کی اس جنگ میں بھارت و پاکستان کا حال گنے کے کھیت جیسا ہوگا اسلئے پاکستان کیلئے اپنی خارجہ پالیسی کو امریکی و بھارتی دوستی کے حصار سے نکال کر اعتدال پر لانا اور چین و روس کیساتھ تعلقات کو بڑھانا لازم ہوچکا ہے کیونکہ پاک ‘ چین اور روس بلاک نہ صرف پاکستان کو بھارتی و امریکی جارحیت سے محفوظ رکھنے میں معاون ثابت ہوگا بلکہ اس مضبوط بلاک کی تشکیل عالمی قوتوں کو مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے مثبت کردار کی ادائیگی پر مجبور کرنے کا باعث بھی بنے گی ۔
جمہوریت پرستی نے قوم کو بے بسی و بیکسی کی تصویر بنادیا ہے ‘ جی کیو ایم عوام و پاکستان کو آمریت سے زیادہ جمہوری ادوار میں جمہوری حکمرانوں نے لوٹا ‘ سورٹھ ویر عوام شخصیت پرستی ‘ تعصب ‘ لسانیت اور جمہوریت کی بجائے کردار و کارکردگی کو ووٹ دیں!
کراچی ( اسٹاف رپورٹر )گجراتی قومی موومنٹ کے سربراہ گجراتی سرکار امیر سولنگی عرف پٹی والا المعروف سورٹھ ویر نے کہا ہے کہ جمہوریت پسند پاکستانی عوام کو اتنا نقصان شاید ہی کسی آمریت نے پہنچایا ہو جتنا نقصان جمہوریت کے نام پر اقتدارمیں آکر اقتدار و اختیار کے سہارے عوام کو لوٹنے اور کچلنے والے نام نہاد جمہوری حکمرانوں نے پہنچایا ہے کیونکہ جمہوریت کی طلب میں ہمیشہ عوام نے کردار و کارکردگی کو فراموش کرکے ان لوگوں کا منتخب کیا جو کبھی بھی عوام دوست اور محب وطن ثابت نہیں ہوئے اور ہمیشہ کرپشن ‘ لوٹمار ‘ اختیارات کے ناجائز استعمال ‘ تفرقہ بازی اور تعصب و لسانیت کو فروغ دینے کے حوالے سے بدنام افراد کا ووٹ کے ذریعے احتساب کرنے کی بجائے ان پر اظہار اعتماد کے ذریعے انہیں تقدیر کا مالک بنانے کا نتیجہ آج قوم کے سامنے اپنے بے بسی ‘ بیکسی ‘ مفلسی اور حکمرانوں کی بے حسی کی صورت میں سامنے ہے اور اگر اس بار بھی عوام نے انقلابی کردار ادا کرتے ہوئے یزیدیوں اور قارونوں کا احتساب کرنے کی بجائے روایتی کردار ادا کرتے ہوئے پھر سے علی بابا چالیس چوروں کا انتخاب کیا تو پاکستان اور عوام دونوں کا ہی مستقبل ہمیشہ کیلئے تاریک ہوجائےگا کیونکہ اداروں کو اپنا یرغمال بناکر عوام کو حق و انصاف سے محروم کرنے والے اتنے طاقتور ہوجائیں گے کہ نہ تو عوام کیلئے ان کا احتساب کرنا ممکن رہے گا اور نہ ہی کوئی انقلاب ان کا کچھ بگاڑ پائے گا ۔
استحصالی سیاست کی جونکیں قوم کا لہو چوس رہی ہیں ‘ راجونی اتحاد ووٹ کے ذریعے عوام دشمنوں کا احتساب اور صالح قیادت کا انتخاب انتہائی ضروری ہوچکا ہے آئندہ انتخابات میں عوام روایتی سیاسی جماعتوں ‘ قیادتوں و سیاستدانوں کو مستر کریں ‘ اقبال ٹائیگر
بروقت انتخابات کی راہ میں رکاوٹیں ڈالی جارہی ہیں ‘ سولنگی اتحاد انتخابی عملے کی تربیت کا پروگرام ملتوی کرنا افسوسناک ‘ تشویشناک اور قابل مذمت ہے ‘ امیر سولنگی الیکشن کمیشن کی نااہلی ہی وہ دشمن ہے جو ہمیشہ عوام پر بددیانت استحصالیوں کو مسلط کراتی آئی ہے
کراچی ( اسٹاف رپورٹر ) پانامہ لیکس کا فیصلہ خواہ روایتی ہو یا اس بار پاکستان میں حقیقی انصاف ہو ‘ وزیراعظم کا حقیقی احتساب کیا جائے یا مقتدر طبقات کے تحفظ کی رسم دہرائی جائے یہ حقیقت ہے کہ دھاندلی و کرپشن زدہ موجودہ حکومت کی مدت اور حکمرانوں کا دور اقتدار اپنے اختتام پرہے اور اگلے سال انتخابات ہونے ہیں اسلئے انتخابی اصلاحات کی عدم منظوری کا عذر تراش کر الیکشن کمیشن کی جانب سے انتخابی عملے کی تربیت پروگرام کو ملتوی کرنا قوم کو تشویش و فکر کی دعوت دے رہا ہے کیونکہ انتخابی اصلاحات کی منظوری یا عدم منظوری سے الیکشن عملے کی تربیت کا یا الیکشن عملے کی تربیت سے انتخابی اصلاحات کا کوئی تعلق نہیں ہے۔ پاکستان سولنگی اتحاد کے سینئر و بزرگ رہنما امیر سولنگی نے الیکشن کمیشن کی جانب سے یکم جولائی سے شروع ہونے والی انتخابی عملے کی تربیت ملتوی کرنے پر تشویش و مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ایسا لگ رہا ہے جیسے الیکشن کمیشن استحصالیوں کیخلاف ہونے والی سولنگی اور عوامی و قومی اتحاداور انتخابات میں تبدیلی و انقلاب سے خائف ہے اور استحصالیوں کو عوامی احتساب سے محفوظ رکھنے اور مہلت فراہم کرنے کیلئے انتخابات کے بروقت انعقاد کی راہ میں روڑے اٹکانا چاہتا ہے کیونکہ یہ حقیقت ہے کہ الیکشن کمیشن کی نااہلی ہی ہمیشہ عوام کی دشمن بن کر عوام پر استحصالی و ظالم طبقات اور کرپٹ وبددیانت افراد کو مسلط کرانے کا باعث بنی ہے ۔