اسلام آباد (جیوڈیسک) وفاقی وزراء کی پریس کانفرس کے بعد پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں کی جانب سے بھی مؤقف سامنے آیا ہے۔ فواد چودھری نے کہا ہے کہ لگتا ہے آج گیم بالکل ہی الٹ گئی، آج اداروں کونشانہ بنایا گیا، قطری ان کا گواہ ہے اور اپنے گواہ کو پیش نہیں کر رہے۔
شہادت انہوں نے دینی ہے، یا تو قطری شہزادہ مکر گیا یا پھر جے آئی ٹی کے پاس ثبوت جمع ہو گئے ہیں، انہوں نے قطری کو کہا آنے سے انکار کر دو تاکہ انہیں بہانہ مل جائے۔ فواد چودھری کا یہ بھی کہنا تھا کہ 60 دن پیش ہوئے، 63 ویں دن کہہ دیا منظور نہیں، کسی کے منظور ہونے یا نہ ہونے سے فرق نہیں پڑے گا۔
احتساب کا عمل رکے گا نہیں، آگے بڑھے گا۔ رہمناء پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ آئندہ مزید اس طرح کے ڈاکو لیٹرے پریس کانفرنس کرتے نظر آئیں گے۔
کوئی شخص اہم نہیں آئین اور ادارے اور ملک اہم ہے، نواز شریف ڈوب رہے ہیں وزراء کو بھی ساتھ لیکر ڈوبنا چاہتے ہیں، ایک خاندان کی خاطر ملک کو داؤ پر نہ لگایا جائے۔
اس سے پہلے نعیم الحق کا کہنا تھا کہ آج کی پریس کانفرنس ڈوبتی ہوئی کشتی کا واویلا تھا، قطری شہزادہ تو بے معنی ہو گیا ہے، نواز شریف نے اپنی تینوں تقاریر میں قطری کا ذکر نہیں کیا تھا، قطری شہزادے کا ڈھونگ رچایا گیا۔
نعیم الحق کا مزید کہنا تھا کہ جے آئی ٹی کی تحقیقات مکمل ہو گئی ہیں اور جے آئی ٹی کو حقیقت کا بھی پتہ چل چکا ہے۔