چمن :عید گاہ چوک پر دھماکہ، ڈی پی او ساجد خان مہمند گارڈ سمیت شہید

DPO Sajjad Khan

DPO Sajjad Khan

چمن (جیوڈیسک) چمن میں عید گاہ چوک پر پولیس موبائل کے قریب دھماکے میں ڈی پی او ساجد خان مہمند گارڈ سمیت شہید ہوگئے، جبکہ متعدد پولیس اہلکار زخمی ہوئے۔ اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈی پی او ساجد خان مہمند پولیس اہلکاروں کے ساتھ معمول کے گشت پر تھے کہ اسی دوران عید گاہ چوک میں ان کی موبائل کے قریب زور دار دھماکہ ہوا جس میں ساجد خان مہمند شہید اور دیگر پولیس اہلکار شدید زخمی ہوگئے۔

چمن دھماکے میں شہید ہونے والے ڈی پی او ساجد خان مہمند ایجنسی کے رہائشی تھے، ساجد خان مہمند کی خدمات دو برس قبل بلوچستان کے حوالے کی گئی تھیں، 2018ء میں انہیں واپس خیبرپختونخوا لوٹنا تھا لیکن اس سے قبل ہی شہیدوں کی فہرست میں شامل ہو گئے۔

یاد رہے شہید ڈی پی او ساجد خان ضلع چارسدہ کے علاقے شبقدر میں 14 جنوری 1964ء کو پیدا ہوئے، 22اکتوبر 1988ء کوپی سی ایس کے امتحان میں کامیابی کے بعد پولیس سروس جائن کی، پہلی پوسٹنگ ڈی ایس پی کے طورپر ہوم ڈیپارٹمنٹ میں ہوئی۔ 15 جولائی 2000ء میں کوسوو میں یواین مشن میں بھی خدمات انجام دیں، جہاں ایک سال تک خدمات انجام دینے کے بعد وطن لوٹے، 18جولائی 2001ء تک ڈی ایس پی کی پوسٹ پر مختلف اضلاع میں خدمات انجام دیتے رہے، ایس پی رینک پر ترقی کے بعد 30 اکتوبر 2001ء کو ڈی پی او شانگلہ تعینات ہوئے، 2003ء اور 2004ء میں نوشہرہ اور پشاور میں ایس پی کی حیثیت سے خدمات انجام دیں۔

17جون 2007ء کو دوبارہ کوسوو میں یواین مشن میں ایک سال تک خدمات انجام دیں، ساجد خان مہمند شہید نے اپنے شاندار کیریئر کے دوران ڈی پی او اپردیر، ایف آر پی ہزارہ رینج، ایس ایس پی سکیورٹی پشاور، ڈی پی او کرک، ڈی پی او سوات اور ایس پی انوسٹی گیشن پشاور کی حیثیت سے خدمات انجام دیں۔ پولیس سروسز گروپ میں شمولیت کے بعد ان کی خدمات بلوچستان حوالے کر دی گئیں، جہاں وہ دو برس سے خدمات سرانجام دے رہے تھے، پیر کی صبح چمن میں وہ دہشتگردی کے واقعے میں شہید ہوگئے۔