موصل کی نجات داعش پر کاری ضرب کے مترادف ہے، صدر ٹرمپ

Donald Trump

Donald Trump

واشنگٹن (جیوڈیسک) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ دہشت گرد تنظیم داعش کی جانب سے ایک دور میں نام نہاد خلافت کا اعلان کردہ موصل میں سخت حزیمت کا سامنا کرنے کے بعد اب عراق اور شام میں اس کے وجود کے خاتمے کے دن قریب آ چکے ہیں۔

ٹرمپ نے عراقی فوج کے موصل میں فتح سے ہمکنار ہونے کے اعلان کے بعد ایک تحریری اعلامیہ جاری کیا ہے۔

موصل کو داعش سے نجات دلائے جانے کو “طویل عرصے تک جاری رہنے والے کسی ڈراؤ نے خواب سے بیداری” کے طور پر پیش کرنے والے امریکی صدر نے ، عراقی وزیر اعظم اور عراقی فوج کو اس کامیابی پر مبارکباد دی ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ دہشت گرد تنظیم داعش کے مظالم سے متاثرہ لاکھو ں عراقیوں کے لیے ہم سوگ منا رہے ہیں، اس جدوجہد میں اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والے عراقی و پشمرگے فوجیوں کے لیے اظہار تعزیت کرتے ہیں اور ان کی بہادری کو سلام پیش کرتے ہیں۔

دوسری جانب امریکی قیادت کی داعش مخالف اتحادی قوتوں کے کمانڈر لیفٹنٹ جنرل اسٹیفن ٹاؤن سینڈ کا کہنا ہے کہ عراقی شہر موصل کو داعش کے قبضے سے نجات دلانے سے تنظیم کو ختم نہیں کیا جا سکتا۔

انہوں نے کہا کہ یہ فتح داعش کا قلع قمع نہیں کر سکتی اور آئندہ کے ایام میں کہیں زیادہ کٹھن جنگیں کرنی ہوں گی۔

امریکی وزیرخارجہ ریکس ٹیلرسن نے بھی اپنے تحریری اعلان میں کہا ہے کہ امریکہ اور اتحادی ممالک، نجات دہندہ علاقوں میں استحکام کے قیام اور لوگوں کے اپنے گھر بار کو لوٹنے کے لیے اقوام متحدہ اور عراقی حکومت کاشانہ بشانہ ہیں۔