اسلام آباد : پاکستان فیڈریل یونین آف کالمسٹ (پی ایف یو سی) کے صدر فرخ شہباز وڑائچ اور جنرل سیکرٹری محمد نورالہدیٰ نے احتساب کا شکنجہ پانامہ لیکس میں شامل تمام ناموں تک وسیع کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ محض ایک شخص یا خاندان کا ٹرائل کرنا جمہوری اقدار کی نفی کرتا ہے ، اس دائرے میں ان تمام کرداروں کو شامل کیا جائے جن کے نام پانامہ لیکس میں آئے ہیں ۔ انہوں نے سپریم کورٹ سے اس ضمن میں ازخود نوٹس لے کر منی لانڈرنگ کے تمام کرداروں کو ”لائن حاضر” کرنے کی اپیل کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کرپشن ناسور ہے ، جس نے بھی کی ہے اسے سزا ملنی چاہئے۔ لیکن اگر کسی ایک فرد یا خاندان کے گرد ہی گھیرا ڈالے رکھا جائے گا اور قومی خزانہ لوٹنے والے باقی کردار نظرانداز کئے جاتے رہیں گے تو قوم معاملے کو مشکوک گرداننے میں حق بجانب ہوگی ۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی حریفوں کی آپسی چپقلس اور ذاتی کدورتوں نے پاکستان کے سیاسی نظام کا حلیہ بگاڑ رکھا ہے ۔ ملک پہلے ہی عدم استحکام سے دوچار ہے ، ان حالات میں اسے مزید کسی امتحان یا آزمائش میں ڈالنے سے اجتناب کیا جائے ۔ فرخ شہباز وڑائچ اور محمد نورالہدیٰ نے اس امر پر بھی تشویش کا اظہار کیا کہ وطن عزیز میں جب بھی جمہور کی گاڑی درست ٹریک پر دوڑنا شروع ہوتی ہے تو سازشیں سر اٹھانا شروع کردیتی ہیں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ جے آئی ٹی کی رپورٹ کا غیر جانبدارانہ جائزہ لیا جانا چاہئے اور فیصلہ کرنے سے قبل تمام فریقین کے تحفظات کو مدنظر رکھا جائے۔