برسلز (پ۔ر) چیئرمین کشمیر کونسل یورپ (ای یو) علی رضا سید نے مقبوضہ کشمیر کے علاقے اننت ناگ میں ہندو یاتریوں پر حملے کی انتہائی سخت الفاظ میں قابل مذمت کی ہے۔ انھوں نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ اس حملے کا مقصد کشمیریوں کی یکجہتی کو نقصان پہنچانا ہے۔
یادرہے کہ گذشتہ روز اننت ناگ کے علاقے میں ہندویاتریوں کی ایک بس کو نشانہ بنایاگیاجس سے چھ خواتین سمیت سات ہندو یاتری ہلاک ہوگئے۔ علی رضاسید نے کہاکہ اس حملے کے پیچھے بھارتی ایجنسیاں ہیں جن کا مقصد مقبوضہ کشمیرکی اصل صورتحال سے توجہ ہٹاناہے جہاں بھارتی افواج بڑے پیمانے میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں میں ملوث ہیں۔بھارت اس طرح کے حملے کرواکرکے دنیا کی توجہ مقبوضہ وادی میں انسانی حقوق کی پامالی سے ہٹانا چاہتاہے جس میں اس کی افواج ملوث ہیں۔بھارتی افواج بے گناہ اور پرامن کشمیریوں کے قتل عام کرہی ہیں۔
انھوں نے کہاکہ کشمیری عوام ہندویاتریوں پر حملے کی مذمت کرتے ہیں۔ کشمیریوں کی تحریک میں اس طرح کی دہشت گردانہ، فرقہ وارانہ اور انتہا پسندانہ کاروائیوں کی کوئی گنجائش نہیں۔ بھارت اس طرح کے حملے کروا کر کے کشمیریوں کی وحدت اور یکجہتی کو نقصان پہنچاناچاہتاہے۔جبکہ کشمیری کے تمام طبقات اس طرح کے حملوں کے خلاف متحد ہیں اور اسی لئے وہ ہندویاتریوں کے اس فرقہ وارانہ قتل کے خلاف احتجاج کررہے ہیں۔علی رضاسیدنے حملے میں ہلاک ہونے والے یاتریوں کے خاندانوں کے ساتھ گہری ہمدردی کا اظہارکیا اور کہاکہ ہم ان کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔
انھو ں نے اس واقعے کی اور مقبوضہ کشمیرمیں انسانیت کے خلاف دیگر جرائم کی غیرجانبدارانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا۔ علی رضاسید نے مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی ریاستی دہشت گردی کے حالیہ واقعات کی بھی مذمت کی جن میں متعدد کشمیری نوجوانوں شہید ہوچکے ہیں۔ انھوں نے عالمی برادری سے مطالبہ کیاکہ وہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو روکے۔
چیئرمین کشمیرکونسل ای یو نے تیرہ جولائی کے شہدائے سری نگر کو بھی خراج عقیدت پیش کیااور اس بات کا اعادہ کیاکہ ان شہداء کا مشن جاری رہے گا۔واضح رہے کہ مہاراجہ کشمیرکی افواج نے 22کشمیریوں کو 13جولائی 1931کو سری نگر کی سنٹرل جیل کے سامنے اس وقت شہید کردیاتھا جب وہ ڈوگرہ راج کے خلاف احتجاج کررہے تھے۔علی رضاسید نے کہاکہ شہداء کی قربانیاں رائیگان نہیں جائیں گے۔