اسلام آباد (جیوڈیسک) وزیر اعظم نواز شریف کا کہنا ہے جے آئی ٹی نے تمام باتوں کا ذکر کیا لیکن ایسا ایک لفظ بھی نہیں کہ انہوں نے کبھی کوئی کرپشن کی، ماضی میں بڑی کوشش ہوئی کہ پرویز مشرف سے مل لوں لیکن این آر او سے صاف انکار کیا، ایجنڈے میں اس طرح کا کام نہیں نہ کبھی کروں گا۔
وزیر اعظم نے مستعفی ہونے سے انکار کر دیا ، لیگی پارلیمانی رہنماؤں سے پر عزم خطاب کے دوران وزیر اعظم نواز شریف نے کہا مستعفی نہیں ہوں گا ، این آر او کیا نہ کروں گا ، ماضی میں حکومتیں ہمیشہ کرپشن اور سیکیورٹی رسک پر نکالی گئیں ، جے آئی ٹی رپورٹ میں ایک لفظ بھی نہیں کہ میں نے کبھی کوئی کرپشن کی ۔ ان کا کہنا تھا کہ بڑی کوشش کی گئی کہ میں مشرف سے مل لوں لیکن این آر او سے صاف انکار کیا تاہم بینظیر بھٹو نے چند ہفتوں بعد جب این آراو پر دستخط کیے تو بہت دکھ ہوا ۔
اقتدار میں آنے کے ساتھ ہی ملک اور ہمارے ساتھ کیا ہو رہا ہے ، دھرنے کا کوئی جواز تھا؟ بلا جواز مہم شروع کی گئی ، بڑے واقعات ہوئے جو میں بتا نہیں سکتا ، دوسرے دھرنے میں کیا ہوا یہ تیسرے دھرنے کی تیاری ہے ۔ انہوں نے کہا بعض دفعہ دل کرتا ہے کہ سب کچھ کہہ دوں لیکن وقت ضرور آئے گا ۔ استعفیٰ دینے کا سوچ بھی نہیں سکتا ، ایک پائی کرپشن کا الزام بھی ہو تو بتاؤ ، قوم بھی دیکھ رہی ہے بچے بچے کو پتہ چل رہا ہے ، میرا ضمیر صاف ہے ، اللہ کا بڑا احسان ہے ، جان ہتھیلی پر رکھ کر عدلیہ کی جنگ لڑی ، بڑی بڑی باتیں کرنے والے اس وقت چھپ گئے تھے ۔
وزیر اعظم نے اس عزم کا اظہار کیا کہ عوام کیلئے آخری دم تک لڑوں گا ۔ کرپشن ختم کرنے کے دعوے کیے گئے مگر ملک کو اندھیروں میں دھکیل دیا گیا ، ہمیں ملک کو روشن کرنے کی سزا دی جا رہی ہے ، دہشتگردی کیخلاف فوج کے ساتھ مل کر آپریشن کا فیصلہ کیا اور دہشتگردی کی کمر توڑ دی ہے۔