ْقائدآباد (نعمت اللہ مسعود سے) لاہور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس منصور علی شاہ نے 1996 میں غنی مائینز کو 121 ایکڑ دریافت شدہ نمک ایرای بغیر نیلامی کے دینے پر محکمہ مائینز اینڈ منرل ڈیویلپمنٹ پنجاب کے ڈائریکٹر جنرل پر اظہار برہمی ،تفصیلات کے مطابق تحصیل قائدآباد کے نواحی اترا کے رہائشی قادر بخش اتراء نے غنی مائینز کو 1996 میں نمک کا دریافت شدہ 121 ایکڑ رقبہ بغیر کسی نیلامی کے دینے پر ڈائریکٹر جنرل مائینز اینڈ منرل اور ڈائریکٹر لائسنسنگ اتھارٹی کے خلاف لاہور ہائی کورٹ ہٹ پٹیشن دائر کرتے ہوئے معزز جج سے استدعاکی ہے کہ عالی جناب محکمہ مائینز اینڈ منرل ڈویلپمنٹ پنجاب نے ملی بھگت کرتے ہوئے نمک دریافت شدہ رقبہ 121ایکڑ جہاں سے پہلے ہی پی ایم ڈی سی بھی نمک نکال رہی تھی بغیر کسی قیمت کے دے دیا ہوا ہے جبکہ محکمہ کا قانون ہے کہ کوئی بھی رقبہ اسمیں پہلے ہی کوئی معدنیات دریافت شدہ ہوگی تو وہ بغیر کسی ٹینڈر یا نیلامی کے بغیر الاٹ نہیں کیا جائے گا مگر غنی مائینز کو فری میں الاٹ کر دیا گیا جس کو کینسل کرواکر نیلام عام کیا جائے محکمہ مائینز کی جانب سے ایڈووکیٹ جنرل اور قادر بخش اترا کی جانب سے محمد عالمگیر ایڈووکیٹ پیش ہوئے اور کیس کی سماعت 23 اگست کو دوبارہ ہوگی ،چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے محکمہ مائینز اینڈ منرل ڈویلپمنٹ پنجاب سے 23 اگست کو 121 ایکڑ نمک دریافت ایریا نیلام کیا ہے یا نہیں کیا کا ریکارڈ طلب کر لیا ہے ۔
قائدآباد(نعمت اللہ مسعودسے )شہر بھر اور بازاروں میں سیوریج سسٹم کی حالت ابتر ،شہریوں کا بازارکی سڑکوں سے پیدل گزرنا محال ،سیوریج پائپ لائنوں کی بہتر صفائی نہ ہونے کی وجہ سے سیوریج نظام فیل،سیوریج لائنوں کی عدم بحالی سے شہر اور بازاروں کے گٹر ابل پڑے ،جناح پارک میں بارشی پانی جھیل کا منظر پیش کرنے لگا انتظامیہ خاموش تماشائی بن کر رہ گئی ،بارشی پانی سے مچھروں کی افزائش و بہتات سے شہری ملیریاکی مرض میں مبتلا ہونے لگے سیوریج کا آلودہ پانی سڑکوں پر تالاب کا منظر پیش کررہا ہے چوبیس انچ کی سیوریج لائنوں کی 1998 سے لیکر آج تک صفائی نہیں کی گئی سیوریج لائنوں کو سلک لگ گئی ہے اور سیوریج صفائی کے میٹ کے علم تک نہ ہے کہ کہاں چھوٹا بڑا ڈھکن نصب ہے اور نہ ہی آج تک صفائی نظام کو موثر بنایا گیا ہے شہر کے سیوریج سسٹم کو جدید سیوریج نظام سے ہم آہنگ کرنے زحمت نہ کی گئی ہے جس کے باعث شہریوں کا جینا حرام بلکہ دوبھر کر دیا گیا ہے سیوریج کے مین ہول کھلے ڈھکن کی وجہ سے بچوں کی اموات کا خدشہ لاحق رہتاہے سیوریج کی لائنوں کی بروقت صفائی نہ ہونے سے سیوریج بارشی پانی سڑکوں پر کھڑا ہونے سے شہریوں کا آئے روز مختلف امراض میں مبتلا ہونے کے خطرات و خدشات بڑھ رہے ہیںاور جناح پارک میں بارشی اپنی کھڑا ہونے سے پارک کی دیواریں منہدم ہونے لگی ہیں نکاسی آب کا بہتر انتظام نہ ہونے کی وجہ سے شہری سیروتفریح سے لطف اندوز ہونے سے بھی محروم ہیں پارک کے گرائونڈ میں بچے کھیل کود سے مستفید نہیں ہورہے شہر کے مختلف محلہ جات میں سیوریج اور بارشوں کا پانی ہونے کے باعث شہریوں کی زندگی اجیرن بن کر رہ گئی ہے شہری مظہر خان ،وسیم ،عامر حسنات ،بلال اکرم ،اسماعیل ،عارف و دیگر نے ڈی سی او خوشاب ،کمشنر سرگودھا سے مطالبہ کیا ہے کہ قائدآباد شہر کو صاف ستھرا بنانے اور سیوریج نظام کو فعال کرنے کیلئے ٹھوس و موثر اقدامات کے احکامات جاری کیے جائیں ۔
قائدآباد(نعمت اللہ مسعودسے )اپڈا فیسکو سب ڈویژن قائدآباد کے ایس ڈی سی ریاض خان گلشاہی کی والدہ وفات پاگئیں ،مرحومہ کے نماز جنازہ میں سیاسی ،سماجی،مذہبی شخصیات سمیت فیسکو اہلکاروں نے بڑی تعداد میں شرکت کی مرحومہ کو سینکڑوں سوگواروں کی موجودگی میں مقامی قبرستان ڈیرہ گل شاہیونوالہ شمار میں سپرد خاک کر دیاگیا ۔
قائدآباد(نعمت اللہ مسعودسے )پنجاب حکومت نے تحصیل ہیڈ کواٹر ہسپتال قائدآباد میں لیڈی ڈاکٹر عاصمہ بتول کو تعینات کر دیا ہے جنہوں نے بطور لیڈی ڈاکٹر ذمہ داریاں سنبھال کر کام شروع کر دیا ہے جنہیں سرگودھا سے یہاں تعینات کیا گیا ہے ایم ایس ٹی ایچ کیو ملک محمد آصف نے ان کی تعیناتی کا خیر مقدم کیا ہے ۔