اسلام آباد (جیوڈیسک) وزیراعظم نواز شریف نے متحدہ عرب امارات میں ملازمت سے متعلق سپریم کورٹ میں جواب جمع کرا دیا۔ پاناما کیس کی آخری سماعت کے موقع پر وزیراعظم نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث نے عدالت سے استدعا کی تھی کہ وہ تحریری جواب جمع کرانا چاہتے ہیں جس پر عدالت نے انہیں ایک دن کی مہلت دی تھی تاہم اب انہوں نے وزیراعظم کی یو اے ای میں ملازمت سے متعلق 25 صفحات پر مشتمل تحریری جواب جمع کرادیا۔
وزیراعظم کی جانب سے جمع کرائے گئے تحریری جواب میں کہا گیا ہے کہ متحدہ عرب امارات میں اقامہ لیا گیا تھا تاہم جے آئی ٹی کے الزام کی تردید کرتا ہوں کہ یو اے ای کی ملازمت چھپائی۔
جواب میں کہا گیا ہے کہ یو اے ای کا اقامہ 2013 کے کاغذات نامزدگی میں ظاہر کیا ہے اور کاغذات نامزدگی جمع کراتے وقت اقامے اور ملازمت کو پاسپورٹ کی کاپی میں ظاہر کیا گیا تھا۔
سپریم کورٹ میں جمع کرائے گئے جواب میں وزیراعظم کی جانب سے کہا گیا ہے کہ کاغذات نامزدگی میں کوئی خصوصی کالم نہیں تھا اس لئے ملازمت کو الگ سے ظاہر نہیں کیا گیا۔
خیال رہے کہ پاناما عملدرآمد بینچ نے 21 جولائی کو فریقین کے دلائل سننے کے بعد کیس کا فیصلہ محفوظ کیا تھا۔