لاہور (جیوڈیسک) لاہور میں فیروز پور روڈ پر دھماکا ہوا ہے جس کے نتیجے میں ریسکیو ترجمان نے 15 افراد کے جاں بحق اور 20 کے زخمی ہونے کی تصدیق کردی ہے۔
فیروز پور روڈ پر ارفع کریم ٹاور کے پاس دھماکا ہوا، دھماکے کی آواز اتنی زور دار تھی کہ دور دور تک سنی گئی جس سے علاقے میں شدید خوف و ہراس پھیل گیا اور جائے وقوعہ سے دھواں اٹھتا بھی دیکھا گیا، دھماکے کے نتیجے میں ایک گاڑی اور 3 موٹر سائیکلیں مکمل طور پر تباہ ہوگئیں۔
ریسکیو ترجمان نے دھماکے کے نتیجے میں 15 افراد کے جاں بحق اور 20 کے زخمی ہونے کی تصدیق کی ہے جس میں زیادہ تر پولیس اہلکار شامل ہیں۔
دھماکے کے فوری بعد شہریوں نے اپنی مدد آپ کے تحت زخمیوں کو قریبی اسپتالوں میں منتقل کیا۔
ریسکیو حکام کے مطابق دھماکے کے زخمیوں کو جنرل اور جناح اسپتال منتقل کیا گیا جن میں سے بعض زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے۔
پولیس کا کہنا ہےکہ دھماکا ابتدائی طور پر خودکش حملہ لگتا ہے جس میں موٹرسائیکل پر سوار حملہ آور نے پولیس اہلکاروں کو نشانہ بنایا جب کہ دھماکے میں زخمی ہونے والوں میں زیادہ تر تعداد پولیس اہلکاروں کی ہے۔
پولیس کے مطابق اہلکار سبزی منڈی میں آپریشن کے لیے قائم کیمپ میں تعینات تھے اور اس دھماکے میں پولیس اہلکاروں کے کیمپ کو ہی ٹارگٹ کیا گیا۔
دھماکے کے بعد پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے ادارے کے اہلکاروں نے جائے وقوعہ کو گھیرے میں لے لیا جب کہ فیروز پور روڈ کو ٹریفک کے لیے بند کردیا گیا ہے۔ پولیس نے شہریوں کو دھماکے کے مقام سے دور رہنے کی ہدایت کی ہے۔
وزیراعظم نوازشریف نے دھماکے کی مذمت کی ہے اور زخمیوں کو ہر ممکن طبی سہولیات کی فراہمی کی ہدایت کی ہے۔ وزیراعظم نے قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا کی ہے اور جاں بحق افراد کے لواحقین سے بھی تعزیت کا اظہار کیا ہے۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز اسی علاقے میں تجاوزات کے خلاف بھی آپریشن کیا گیا تھا۔
واضح رہے کہ 13 فروری کو بھی لاہور میں دہشت گردی کی کارروائی ہوئی تھی جس میں پنجاب اسمبلی کے سامنے مال روڈ پر خودکش حملے کے نتیجے میں ڈی آئی جی ٹریفک کیپٹن (ر) احمد مبین اور ایس ایس پی آپریشنز زاہد گوندل سمیت 13 افراد جاں بحق اور 85 زخمی ہوگئے تھے۔