ٹیکسلا (ڈاکٹر سید صابر علی سے) ٹیکسلا میونسپل کمیٹی کا بجٹ اجلاس، ہلڑ بازی کی نظر ہو گیا، اپوزیشن ارکان کا اجلاس سے بائیکاٹ ،اپوزیشن کی جانب سے گونواز گو کے نعرے جبکہ حکومتی ارکان کی جانب سے گو عمران گو کے نعرے،بجٹ اجلاس مچھلی منڈی کا منظر پیش کرنے لگا،اپو زیشن ارکان کی غیر موجودگی میں چئیرمین ٹیکسلا میونسپل کمیٹی سید محمود شاہ نے 38 کروڑ 27 لاکھ روپے کا ٹیکس فری بجٹ پیش کردیا گیا،ترقیاتی بجٹ کا چار فیصد کھیلوںفروغ کے لئے مختص کیا گیا،جبکہ اقلیتوں کے لئے پانچ لاکھ روپے رکھے گئے،خواتین کی فلاح و بہبود کے لئے20 لاکھ روپے مختص کئے گئے،ترقیاتی کاموں کے لئے 15 کروڑ 46 لاکھ82 ہزار جبکہ غیر ترقیاتی کاموں کے لئے 22کروڑ 11 لاکھ مختص کئے گئے،بجٹ میں کوئی نیا ٹیکس نہیں لگایا گیا،تفصیلات کے مطابق ٹیکسلا میونسپل کمیٹی کا بجٹ اجلاس اپوزیشن اراکین کی ہلڑ بازی کے باعث ہنگامہ آرائی کی نظر ہوگیا۔
بجٹ دستاویز میں ردوبدل، ترقیاتی بجٹ 23 کروڑ سے کم کر کے 18 کروڑ کردیا گیا،جبکہ بجٹ کا کل میزانیہ 42 کروڑ سے کم کر کے 38کروڑ کردیا گیا،ریوائزڈ بجٹ یکم جنوری 2017 تا 30 جون 2017 اور مجوزہ بجٹ برائے مالی سال 2017.18 پیش کیا گیا،اجلاس میں خواتین کونسلرز ، سمیرا مہتاب، نادیہ افسر خان،نجم النسائ،رخسانہ تبسم ،نازیہ بھی شریک تھیں،بجٹ اجلاس چئیرمین ٹیکسلا میونسپل کمیٹی سید محمود حسین شاہ کے دفتر میں زیر صدارت کنوینر وائس چئیرمین ٹیکسلا میونسپل کمیٹی زیشان صدیق بٹ منعقد ہوا،بجٹ اجلاس میں ٹی ایم او ٹیسکال قمر زیشان ، میونسپل فنانس آفیسر میاں عثمان بھی شریک تھے، پی ٹی آئی سے تعلق رکھنے والے کونسلران اپوزیشن لیڈر ملک پرویز ، سید مہتاب حسین شاہ،گلزار شاہ،ملک عمیص رشید،ملک ربنواز،و دیگر شریک تھے، جبکہ مسلم لیگ ن کے راجہ محمد کامران،عمر رشید،شیخ ساجد محمود،عارف جمیل،محمد ایوب صراف،ملک پرویزاختر،شفاقت بٹ،شیخ وحید الدین،طاہر محمود طاہری،ملک اللہ دتہ اعوان،گل بادشاہ،عدنان ڈینیل ودیگر شریک تھے،اپوزیشن لیڈرملک محمد پرویز نے اپنے تحفظات بیان کرتے ہوئے کہا کہ بجٹ کی تیاری میں اپوزیشن سے مشاورت نہیں کی گئی، قبل ازیں بجٹ دستاویز جو پیش کی گئیں ا س میں بجٹ کا کل میزانیہ42کروڈ 52 لاکھ79 ہزار495 روپے تھا، جس میںترقیاتی سکیموں کے لئے23 کروڑ 65 لاکھ 93 ہزار روپے رکھے گئے تھے ، جسے ردوبدل کر کے پانچ کروڑ سے زائد رقم کم کردی گئی۔
انھوں نے بجٹ اجلاس کو غیر قانونی اور غیر آئینی قرار دیتے ہوئے اپنے اراکین کے ہمراہ بجٹ اجلاس کا بائیکاٹ کیا، جبکہ اس موقع پر پی ٹی آئی کے ارکان نے گو نواز گو کے نعرے لگائے جبکہ دوسری جانب سے بھی بھرپور جواب دیا گیا اور حزب اقتدار گروپ کے اراکین نے گو عمران گو کے نعرے لگانے شروع کردیا جس سے ہاوس مچھلی منڈی کا منظر پیش کرنے لگا،حزب اقتدار گروپ کے اراکین کی موجودگی میں مالی سال 2017.18 کا بجٹ پیش کردیا گیا، بجٹ اجلاس کے دوران حزب اقتدار اور حزف اختلاف گروپ کے اراکین کے درمیان تند و تیز جملوں کے تبادلے بھی ہوئے،یاد رہے کہ بیس جولائی کو منقعد ہونے والا بجٹ اجلاس حزب اقتدار گروپ سے تعلق رکھنے والے اراکین کی عدم موجودگی کے باعث ملتوی کیا گیا تھا،جس کے بعد لیگی زعما نے اپنا کردار ادا کر کے چئیرمین کے ساتھ جاری ناراضگیوں کو ختم کرایا۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ڈاکٹر سید صابر علی تحصیل رپورٹر ٹیکسلا ِ، واہ کینٹ 0300-5128038