تلہار (امتیاز سندھی) تلہار میں نادرا دفتر میسر نہ ہونے سے بڑی آبادی کو رجسٹریشن سمیت دیگر دفتری امور میں شدید دشواری کا سامنہ رہنے لگا تلہار تحصیل بڑی آبادی رکھنے کے باوجود اس اہم سہولت سے محروم ہے سٹی پریس کلب کے صحافیوں سے گفتگو کرتے نوجوان مصطفی جمال، سانول کنبھار، محمد جمن جونیجو و دیگرشہریوں نے بتایا کہ نیشنل ڈیٹا بیس رجسٹریشن اتھارٹی کا کوئی سینٹر نہ ملنے کی وجہ سے شدید مشکلات کا شکار ہیں۔
تلہار شہر سمیت راجو خانانی، پیرو لاشاری، سعید پور، چانری، غلام شاھ، حاجی خان چانڈیو، رپ شریف، اوردیگر دور دراز کے سینکڑوں چھوٹے بڑے شہروں اور قصبوں بسنے والے قومی شناختی کارڈ سمیت دیگر اہم دستاویزات کیلئے بدین اور ٹنڈو باگو جانے پر مجبور ہیں انہوں نے بتایا کہ دیگر شہروں کے دفاتر میں بھی بار بار چکر لگانے اور حکومت کی مقررہ فیس ادا کرنے کے باوجود انہیں کارڈ ، جنم سرٹفکیٹ، فوتی سرٹیفکیٹ سمیت بچوں کی رجسٹریشن سمیت دیگر دستاویزات میں دشواری ہوتی ہے شہریوں نے بتایا کہ عوام کا بڑا مسئلہ فنگر پرنٹ کا چل رہا ہے اس جدید دور میں پئسے بھیجنے اور وصول کرنے، اپنا سم کارڈ ایکٹویشن سمیت دیگر کئی کام فنگر پرنٹ کی شناخت کے سوا ناممکن بن گئے ہیں کافی لوگوں کے شناختی کارڈز پرانے بنے ہوئے ہیں بتایا جاتا ہے کہ بائیو میٹرک ڈوائسز پر 2004یا اس سے قبل بنائے جانے والے شناختی کارڈز کی ڈیٹا میچنگ نہیں ہو پاتی شہریوں کا کہنا ہے کہ اس وقت عوام کو تلہار میں نادرا سینٹر کی اشد ضرورت ہے انہوں نے حکومت سے پرزور اپیل کی ہے کہ تلہار میں نادرا مرکز کھول کر عوام کو پریشانیوں سے نجات دلائے۔