کوئٹہ (جیوڈیسک) صوبائی دارالحکومت ایک بار پھر بزدل دہشتگردوں کے نشانے پر ہے۔ امن دشمنوں نے ایک بار پھر سکیورٹی فورسز پر وار کیا ہے۔ بلوچستان کا امن تار تار کر دیا ہے۔
دہشتگردوں نے رات کے وقت شہر کے پررونق علاقے پشین سٹاپ پر سکیورٹی ڈیوٹی پر مامور فورسز کے ٹرک کو نشانہ بنایا۔ جوانوں سمیت متعدد افراد شہید اور درجنوں زخمی ہو گئے۔
دھماکہ اس قدر شدید نوعیت کا تھا کہ آواز پورے شہر میں سنی گئی۔ آئی ایس پی آر کے مطابق، دھماکے میں آتش گیر مواد استعمال کیا گیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ دھماکہ خیز مواد ایک موٹر سائیکل میں نصب کیا گیا تھا۔ دھماکے سے کئی گاڑیوں میں آگ لگ گئی۔ قریبی عمارتوں کے شیشے ٹوٹ گئے۔
پاک فوج کے دستوں نے جائے وقوعہ کو گھیرے میں لے لیا۔ ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر کے ڈاکٹرز کی چھٹیاں منسوخ کر دی گئیں۔ زخمیوں کو سی ایم ایچ اور سول ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں کئی زخمیوں کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔
وزیر اعظم اور وزیر اعلیٰ بلوچستان سمیت اعلیٰ سول و عسکری حکام نے دھماکے کی شدید مذمت کی ہے اور سانحے کے متاثرین سے اظہار ہمدردی کیا ہے۔
آرمی چیف نے دھماکے کی مذمت کی اور حملہ جشن آزادی کی خوشیاں ماند کرنے کی سازش قرار دیا۔ جنرل قمر باجوہ نے کہا کہ ہمارا عزم ایسے کسی بھی چیلنج کے سامنے متزلزل نہیں ہو گا۔