لاہور (جیوڈیسک) سابق وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف کا کہنا ہے کہ اس نظام کو وائرس لاحق ہو گیا ہے، ملک کی تقدیر بدلنے کے لیے ہمیں اس آئین اور نظام کو بدلنا ہو گا، ہمیں نئے قانون لانے ہوں گے۔
نواز شریف اسلام آباد سے چار روز کا سفر طے کر کے بالآخر لاہور پہنچ گئے، اس موقع پر داتا دربار کے قریب انہوں نے عوام کے جم غفیر سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں ڈرتا نہیں اورجب تک ملک کی تقدیر نہیں بدل جاتی، میں اب گھر نہیں بیٹھوں گا۔
انہوں نے کہا کہ لاہور پہنچنے میں مجھے چار دن لگے گئے،پاکستان کا بچہ بچہ سراپا احتجاج ہے،آپ کے وزرائے اعظم کے ساتھ یہ سلوک ہوتا ہے،اچھے کاموں پر کیا وزیراعظم کے ساتھ یہ سلوک ہوتا ہے؟تین ڈکٹیٹر تیس سال میں ملک کو کھاگئے،لوگوں کا جذبہ انقلاب کا پیش خیمہ ہے،انقلاب نہ آیا تو غریب ہمیشہ غریب رہے گا،بے روز گار،بے روز گار ہی رہیں گے۔
نواز شریف کہتے ہیں کہ آپ ووٹ دیتے ہیں، چند لوگ وزیراعظم کو گھر بھیج دیتے ہیں،کیا 70سال میں سارے کے سارے وزرائے اعظم غلط تھے،کیا پاکستان کے ساتھ کھیل تماشا کرنے والوں کا احتساب نہیں ہونا چاہیے،آپ کو جرآت کے ساتھ اسٹینڈ لینا ہوگا،اللہ نہ کرے کہ پاکستان کو پھر کوئی حادثہ پیش آجائے،کیا 2013ء اور 2017ء میں کوئی فرق ہے؟کیا نواز شریف کو شاباش ملنی چاہیے تھی یا سزا ملنی چاہیے تھی؟
انہوں نے کہا کہ 20 کروڑ عوام کی کوئی عزت ہے یا نہیں،آپ کہا بجلی چاہیے بجلی دی، گیس کو کہا گیس دی، امن کا کہا،امن دیا، اب اگر ووٹ کی عزت اور حرمت کا بولو گے تو نواز شریف وہ بھی کرکے دکھائے گا، نواز شریف کو اپنی جان کی بھی پروا نہیں،چار سالوں میں تماشے نہ ہوتے تو پاکستان کتنا آگے جاچکا ہوتا۔
سابق وزیر اعظم نے کہا کہ آپ کو نواز شریف کا ساتھ دینا ہوگا، میں انصاف کے لیے نکلا ہوں، اقتدار کے لیے نہیں، عوام کی حکمرانی کے لیے نکلا ہوں،نظام نہیں بدلا تو دنیا میں پاکستان کا مذاق بنا رہے گا،دادے کامقدمہ پوتا بھگت رہا ہے۔
تیس تیس سال سے مقدمے لٹکے ہوئے ہیں، کیا فیصلے ہوتے ہیں؟نہ سماجی انصاف ہے نہ معاشی انصاف ہے، مجھے اقتدارکا لالچ نہیں، چار سال میں یہ تماشا نہیں ہوتے توہم پتا نہیں کیا کر چکے ہوتے۔
وزیراعظم کو نااہل کرنے کے لیے ایک سال سے مقدمہ چل رہا تھا، چار سال میں دھرنے اور حکومت کے خلاف سازش ہو رہی تھی۔
انہوں نے اس موقع پر کوئٹہ میں ہونے والے دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کی جس میں فوجی جوانوں اور شہریوں کی شہادت ہوئی ہے۔