تحریر : ڈاکٹر محمد عدنان پچھلے دنوں سوشل میڈیا پر فروٹ بائیکاٹ مہم چلی تو دل میں خیال آیا کہ اگر اسطرح سماج کو موبلائز کر کے دیگر کئی سماجی و فلاحی کام بھی کئے جا سکتے ہیں لہذا میں نے سوچا کہ پاکستان کی بڑہتی ہوئی گرمی میں شجر سایہ دار یا پھر اپنے لوگوں کو تھوڑے سے نمکیات اور وٹا من کی فراہمی بصورت شجر پھل دار کی تدویج کے لئے سوشل میڈیا ذریعہ بنانے میں حرج ہی کیا ہے لہذا اس جشن آزادی پر اگر ہم جھنڈا لگانے کے ساتھ ایک پودا بھی لگائیں تو یقین مانئے یہ پاکستان کی آنیوالی نسلوں کے لئے احسان ہو گا اور صدقہ جاریہ بھی اور اس سے ہماری حبِ وطنی میں اضافہ بھی ہوگا۔
گزشتہ کئی سالوں سے ہم پاکستان میں فروٹ فار لائف نامی پروجیکٹ کے ذریعے پھل دار پودوں کی ترویج کے لئے کوشاں ہیں چند ماہ پہلے بھی فیصل آباد میں اس پروگارم کے تحت تین سو سے زائد پودے لگائے گئے پودے یا درخت لگانے کا یہ سلسلہ کسی نہ کسی انداز میں آگے بڑھ رہا ہے پچھلے دنوں سوشل میڈیا کے توسط سے انڈیا میں بہت سے لوگوں نے رضا کارانہ طورپرپودے لگا نے کی مہم میں حصہ لیا۔
میرے اس مضمون کو پڑھنے کے بعد شاید کچھ لوگوں کے ذہن میں یہ سوال پیدا ہو کہ وہ کونسا پودا لگائیں ہر علاقے کے حساب سے پودوں کا انتخاب مختلف ہو سکتا ہے پہلے پہل ہم صرف پھل دار پودوں پر ہی اسرار کر رہے تھے لیکن پاکستان میں پودوں کی کمی کے باعث اس مہم میںہر طرح کے پودے لگانے کی استدعا کی گئی ہے۔
پنجاب کے میدانی علاقوں اور زیریں سندھ میں پیپل ،بوڑھ ،نیم ، کیکر ،شہتوت، دھریک ،سکھ چین ،جامن ، فالسہ ،انگور ، کھجور ،لسوڑہ ، لگاٹ ، کے درخت بہت زیادہ توجہ نہیں چاہتے جبکہ کراچی کے ساحلی علاقوں میں ناریل کھجور ،اور چیکو کو جگہ دی جاسکتی ہے پودوں کے انتخاب کا ایک طریقہ یہ بھی ہے کہ اپنے ارد گرد کے ماحول میں دیکھئے کہ کونسے پودے اور درخت جو سایہ اور پھل فراہم کر رہے ہیں جبکہ انہیں زیادہ توجہ بھی در کار نہیں اس سے مراد یہ لیا جا سکتا ہے کہ آیا آپ کے متعلقہ علاقے کی ہوا ان خاص پودوں کے لئے ساز گار ہے جیسے آلو بخارہ ، بادام ، خوبانی ،وغیرہ کو قدر ٹھنڈے موسم کی ضرورت ہوتی ہے اس لئے یہ اپنے مزاج کے علاقوں میں بہتر نشونما پا سکتے ہیں۔
پاکستان موحولیاتی آلودگی سے متاثر ہونے والے ممالک کی فہرست میں کافی اوپر ہے پچھلے کئی سالوں سے یہاں موسم گرما خاصا زیادہ گرم رہا اور بدستور گرم ہے اس قسم کے سخت موسم کو اعتدال میں لانے کے لئے ہمیں زیادہ سے زیادہ شجر کار ی کی ضرورت ہے ہمیں بڑے بڑے شہروں میں اشبار کے نخلستان پیدا کرنے اور پرانے زمانے کی ٹھنڈی سڑکوں کا تصور واپس لانے کی ضرورت ہے پاکستانی کا فرض بنتا ہے کہ وہ اس آزادی کے مہینے میں کم ازکم ایک پودا لگا کر آزاد پاکستان کو خوشحال اور صحت مند پاکستان بنانے میں اپنا کردار ضرور ادا کریں۔