لاہور (این ایل آئی) استقلال پارٹی کے سربراہ سید منظور گیلانی نے کہا کہ چیرمین سینٹ رضا ربانی نے وزیر اعظم۔فوج کے سربراہ اور چیف جسٹس پاکستان کو دعوت دیکر اپنی آئینی حیثیت پر سوالیہ نشان بنا لیا ہے کیونکہ پارلیمنٹ۔انتظامیہ۔عدلیہ۔فوج سب کا کردار آئین نے طے کردیا ہے۔ آئینی اور سیاسی معاملات سے فوج اور عدلیہ کا کوئی تعلق نہیں ہے سیاستدانوں اور حکمرانوں کے متعلق تمام مسائل کو پارلیمنٹ نے حل کرنا ہے۔چیرمین سینٹ رضا ربانی نے وزیر اعظم۔فوج کے سربراہ اور چیف جسٹس پاکستان کو سینٹ میں سیاسی اور آئینی مسائل پر گفتگو کی جو دعوت دی ہے ناقابل قبول ہے اور آئین سے انحراف ہے کیونکہ رضا ربانی فارمولا فوج اور عدلیہ کے سامنے آئینی اتھارٹی سرنڈر کرنے کے مترادف ہے۔ وفاقی حکومت اس کی بجائے پارلیمنٹ کے اندر اور پارلیمنٹ سے باہرموجود جمہوریت پسند سیاسی جماعتوں کی قومی کانفرنس بلاے جو ملک کو در پیش مسائل پر قوم کی راہنمائی کرے۔
گذشتہ روز استقلال پارٹی کی قومی کونسل کے اجلاس سے خطاب کر تے ہوئے سیدمنظور گیلانی نے کہا کہ اہل ہوس کے کچھ حواری سیاسی نظام کی بساط لپیٹنے کی راہ ہموار کرنے کی کوشش کر رہے ہیں اوران کو ناکامی ہو گی کیونکہ پاکستان کے باشعور عوام کسی غیر آئینی اقدام کو قبول نہیں کریں گے بلکہ مزاحمت کریں گے۔موجودہ سیاسی نظام اور آئین کے اندر مثبت تبدیلوں کی ضرورت ہے اور اس سلسلہ میں ہمیں پاکستان کے تمام شہریوں کو بنیادی انسانی حقوق دینا ہوں گے ہمیں سب کو مل جل کرجہالت۔غلامی۔فرقہ پرستی۔غربت کے خلاف جدوجہد کرنا ہوگی اور اسکے ساتھ ساتھ۔تعلیم اور صحت پر خصوصی توجہ دینا ہو گی تاکہ ہمارا آنے والاکل محفوظ اور مستقبل تابناک ہوسکے اس موقعہ پر انہوں نے پوری قوم کو بلخصوص پاکستان سے باہر بسنے والے محب وطن پاکستانیوں کو 70ویں یوم آزادی کی مبارک باد بھی دی۔