کوئٹہ (جیوڈیسک) وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ سابق وزیر اعظم نواز شریف کے اعلان کردہ منصوبوں کو آگے بڑھایا جائے گا ، ہم بلوچستان کو امیر ترین صوبہ بنانے کا عزم رکھتے ہیں۔
کوئٹہ میں وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کی صدارت اعلیٰ سطحی اجلاس ہوا جس میں وفاقی وزیرداخلہ احسن اقبال، قادر بلوچ، وزیر اعلیٰ و گورنر بلوچستان اور کمانڈر سودرن کمانڈ نے بھی شرکت کی۔
اس موقع پر وزیر اعظم نے کہا کہ بلوچستان میں امن و امان کی صورتحال بحال کرنے کے لئے ٹھوس اقدامات اٹھائے جارہے ہیں اور ہم عوام کے جان ومال کے تحفظ کو یقینی بنا کر دہشت گردی کے مکمل خاتمے کے لئے پرعزم ہیں۔
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ‘صوبے میں پانی کا مسئلہ ہے اورماضی کی تمام اسکیموں اور سروے پر منصوبہ بندی کی وزارت اورپانی ووسائل کی نئی وزارت مل کر بلوچستان میں پانی ذخیرہ جتنا ہوسکے کرے گی’۔
بلوچستان کے ہر ضلع میں ہیلتھ کارڈ کا اجراء اور گیس کے منصوبے شروع کررہے ہیں جنہیں رواں سال ہی مکمل کرلیا جائے گا جب کہ ٹیوب ویلوں کو شمسی توانائی پر منتقل کرنےکا منصوبہ 3 مرحلوں میں مکمل کیا جائے گا پانی کے ذخائر کے لئے نیا منصوبہ اور کچھی کینال پربھی کام شروع ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ سی پیک اور گوادر پورٹ کے حوالے سے تمام منصوبوں کا جائزہ لیا گیا، گڈانی خلیفہ کوسٹل ریفائنری کو پارکو کوسٹل ریفائنری میں تبدیل کردیا ہے یہ پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا منصوبہ ہوگا جو بلوچستان میں ہوگا’۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم اس صوبے کو جن بنیادی سہولتوں کی ضرورت ہے ہم انہیں پورا کرنے میں سرگرم ِ عمل ہیں، ہمیں امید ہے کہ بلوچستان جلد ہی ایک خوشحال صوبہ بن جائیگا۔
وزیراعظم ک نے مزید کہا کہ”کسی ادارے کی کسی ادارے سے کوئی محاذ آرائی نہیں ہے اور نہ ہی ہوگی، انتخابات کا انعقاد سن 2018 میں ہو گا اور فیصلہ عوام کریں گے”۔