واشنگٹن (جیوڈیسک) امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے افغانستان اور پاکستان سمیت جنوبی ایشیا کے بارے میں اپنی پالیسی مرتب کر لی ہے اور وہ اسکا اعلان ٹی وی پر خطاب میں کریں گے، پالیسی کیا ہو گی، وزیر دفاع جیمز مٹیس نے اس بارے میں تفصیل دینے سے انکار کر دیا۔
امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 16 برس سے افغانستان میں جاری لڑائی اور جنوبی ایشیا کے بارے میں اپنی پالیسی وضع کر لی ہے۔
یہ بات وزیر دفاع جیمز مٹیس نے اخبار واشنگٹن پوسٹ سے بات چیت کرتے ہوئے کہی ٹرمپ انتظامیہ میں اعلیٰ حکام اور میڈیا کے مطابق توقع ہے کہ صدر افغانستان میں تعینات فوجیوں کی تعداد میں اضافہ کریں گے تا کہ طالبان، داعش اور دوسری شدت پسند تنظیموں کو روکا جائے۔
اعلیٰ حکام نے امکان ظاہر کیا ہے کہ امریکا افغانستان سے تمام فوج نکال کر نجی کنٹریکٹرز کی مدد بھی لے سکتا ہے۔
امریکا پاکستان پر بھی زور دے گا کہ وہاں موجود شدت پسندوں کے ٹھکانے ختم کرے اور حقانی نیٹ ورک کے خلاف مزید کارروائی کرے۔
صدر ٹرمپ اپنی پالیسی کا اعلان ٹی وی پر قوم سے اپنے پہلے خطاب میں کریں گے جو پاکستانی وقت کے مطابق کل صبح نشر کیا جائے گا۔