اسلام آباد (جیوڈیسک) وزیر خارجہ خواجہ آصف نے کہا ہے پانی کے سنگین مسئلے کو ماضی میں سنجیدگی سے نہیں لیا گیا، کشمیر سے آنے والے پانی پر صرف بھارت کا حق نہیں، دریائے سندھ میں زیادہ تر پانی پاکستانی گلیشیئر سے آتا ہے۔
پانی کے بھارت سے زیادہ مسائل پاکستان نے خود پیدا کئے، بھاشا ڈیم پر کام جاری ہے، پانی کے چھوٹے بڑے ذخائر پر جنگی بنیادوں پر کام کرنے کی ضرورت ہے۔
وزیر خارجہ خواجہ آصف نے کہا کہ ملک میں ایک تو پانی مجرمانہ انداز میں استعمال کیا جاتا ہے اور بلوں کی ریکوری صرف 20 فیصد ہے۔
وزیر خارجہ نے آبی بحران شدید ہونے کے خطرے سے بھی خبردار کر دیا، ان کا کہنا تھا کہ دیامر بھاشا ڈیم سمیت آبی منصوبوں کی جنگی بنیادوں پر تکمیل سندھ طاس معاہدے پرعملدرآمد اور پانی کا کفایت شعاری سے استعمال یقینی بنانا ہو گا۔