استنبول (جیوڈیسک) صدر رجب طیب ایردوان کا کہنا ہے کہ میانمار کے معاملے کو 19 ستمبر کے روز اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں جامع طور پر ایجنڈے میں لایا جائیگا۔
صدر ایردوان نے استنبول میں شہید فوجی کی رسم جنازہ میں شرکت کے بعد وہاں پر موجود عوام سے خطاب میں آراکان مسلمانوں کے المیہ پر توجہ مبذول کراتے ہوئے کہا کہ “دنیا میانمار کے قتل عام پر صدا بلند کرنے سے قاصر رہی ہے۔”
انہوں نے بتایا کہ وہ 19 ستمبر کو سلامتی کونسل کے اجلاس سے خطاب کریں گے اور انہوں نے اسلامی تعاون تنظیم کے عبوری صدر کی حیثیت سے 20 کے قریب عالمی سربراہان سے اس موضوع پر بات چیت کی ہے۔
صدر نے کہا کہ ” بڑے افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ میانمار میں وسیع پیمانے کی قتل و غارت ہوئی ہے۔ ان تمام غیر انسانی افعال کے سامنے دنیا نے چپ سادھے رکھی ہے۔ کیا آپ نے ٹیلی ویژنز پر وہاں کے دردناک مناظر دیکھے ہیں۔۔ ترک ہلال احمر اور محکمہ آفات و ہنگامی صورتحال نے متاثرین تک امداد بہم پہنچائی ہے اور یہ عمل اب بھی جاری ہے۔”
دریں اثناء میولود چاوش اولو نے ایرانی ہم منصب جواد ظریف سے ٹیلی فون پر بات چیت کی ہے۔
سفارتی حلقوں سے حاصل کردہ معلومات کے مطابق چاوش اولو ۔ ظریف ملاقات میں آراکان مسلمانوں کی صورتحال پر غور کیا گیا ہے۔