اسلام آباد (جیوڈیسک) سپریم کورٹ میں چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں عمران خان نا اہلی کیس کی سماعت ہوئی، جس میں چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا عمران خان نے اہلیہ سے 4 کروڑ روپے قرض لیا جسے کاغذات نامزدگی میں ظاہر نہیں کیا گیا۔
ٹیکس ایمنسٹی سکیم میں فلیٹ کی رقم 20 لاکھ روپے بتائی گئی جبکہ وہی فلیٹ 8 سے 9 کروڑ روپے میں فروخت کیا گیا۔ جس پر عمران خان کے وکیل نعیم بخاری نے کہا کہ عمران خان نے فلیٹ کی قیمت خرید ایمنسٹی سکیم میں بتائی۔
جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیئے کہ کیا عمران خان نے قرض کی رقم ادا کرنے کو گوشواروں میں ظاہر کیا؟۔ چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے کہا بنی گالہ اراضی کی خریداری میں خلا ہیں۔
راشد خان کے اکاؤنٹ میں رقم منتقلی کی دستاویزات کہاں ہیں؟، عمران خان نے تحریری جواب میں بے نامی جائیداد خریدنے کے الزام کی تردید نہیں کی۔ عدالت نے کیس کی مزید سماعت 26 ستمبر تک کے لئے ملتوی کر دی۔