لاہور (جیوڈیسک) چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان این اے 120 کے ضمنی انتخاب کی مہم چلانے کیلئے لاہور پہنچ گئے۔ انہوں نے منہاج سیکرٹریٹ میں طاہر القادری سے ملاقات کی۔ اس موقع پر طاہر القادری نے عمران خان کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں این اے 120 کے انتخاب میں ان کی حمایت کا اعلان کیا، کہتے ہیں نواز شریف کو اقامہ پر نہیں، بددیانتی پر نکالا گیا اور این اے 120 میں اسی کمپنی کی ڈپٹی چیئرمین امیدوار ہیں، مسلم لیگ ن کی ترقی صرف کرپشن کے گرد گھومتی ہے، نواز شریف کے پاس اپنے وزراء سے ملاقات کا وقت نہیں ہوتا۔ طاہر القادری نے مزید کہا کہ عوام نے فیصلہ کرنا ہے کہ وہ انسانیت کے قاتلوں کے ساتھ ہیں یا ایک پڑھی لکھی خاتون کو منتخب کرنا چاہتے ہیں۔
اس موقع پر بات کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ مجھے حلقے میں جانے کی اجازت نہیں اور ن لیگ کے سارے وزیر حلقے میں مہم چلا رہے ہیں، داتا دربار سلام کیلئے جا رہا ہوں، مجھے کوئی روک نہیں سکتا، الیکشن کمیشن کا رویہ غیرجانبدار نہیں ہے، الیکشن کمیشن ن لیگ کی لائن پر چل رہا ہے، الیکشن کمیشن تحریک انصاف کے پیچھے پڑی ہوئی ہے اور مجھے سپریم کورٹ کی بجائے الیکشن کمیشن بلا رہا ہے۔ عمران خان نے مزید کہا کہ الیکشن کمیشن عدالت بن بیٹھا ہے، چھوٹی سی بات پر مجھے توہین عدالت پر بلا لیا ہے، مجھے بلیک میل کرنے اور ڈرانے کے لئے کیسز کی بارش ہو رہی ہے، الیکشن کمیشن، تحریک انصاف کے پیچھے پڑا ہوا ہے، الیکشن کمیشن کے خلاف سپریم کورٹ سے بھی رجوع کر سکتے ہیں۔
بعد ازاں عمران خان این اے 120 کی انتخابی مہم کے سلسلے میں پی ٹی آئی کی داتا دربار تک جانے والی ریلی کی قیادت کیلئے چیئرنگ کراس پہنچے جہاں انہوں نے ریلی کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کرپشن مافیا کو 17 ستمبر کو شکست ہو گی، اتوار کے بعد ایک نیا لاہور ہو گا جو نیا پاکستان بنائے گا، الیکشن میں دو نظریوں کا میچ ہے، این اے 120 کا میچ بڑا میچ ہو گا، کرپشن مافیا کو شکست دیں گے۔ عمران خان نے مزید کہا کہ کل ایک میچ قذافی سٹیڈیم میں اور دوسرا این اے 120 میں ہو گا، شریفوں کی کرپشن کا دور ختم ہو جائے گا، شریف گوالمنڈی سے شروع ہوئے اور مے فیر فلیٹ تک پہنچ گئے لیکن اتوار کے بعد ایک نیا لاہور ہو گا جہاں سے کرپشن کا خاتمہ ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ پانامہ سے پہلے سارا ٹبر جھوٹ بول رہا تھا، یہ عوام کا پیسہ چوری کر کے باہر لے کر گئے، کل قذافی میں اور اتوار کو این اے 120 میں میچ ہو گا، سترہ کو جو فیصلہ ہو گا اس سے پاکستان کی جیت ہو گی۔
عمران خان نے یہ بھی کہا کہ این اے 120 میں شریف خاندان کی تیس سالہ بادشاہت کو شکست ہو گی، کرپشن کے مافیا کو شکست ہو گی، اتوار کو نیا پاکستان بنے گا، پانامہ سے پہلے مریم نواز نے کہا کہ پاکستان میں بھی کوئی کمپنی نہیں ہے، مریم بی بی یہ جائیدادیں کہاں سے آئیں؟ کون لے کر آیا؟ اس سے پہلے آپ جھوٹ بول رہی تھیں، نواز شریف بھی جھوٹ بول رہا تھا، یہ پورا ٹبر جھوٹ بولتا رہا، اب کس منہ سے ووٹ مانگنے آ گئے ہیں؟
بعد ازاں، جب تحریک انصاف کی ریلی نے چیئرنگ کراس سے داتا دربار کی جانب اپنا سفر شروع کیا تو اس دوران متعدد دلچسپ مناطر دیکھنے کو ملے۔ ریلی کے آغاز ہی میں حسب روایت، کارکنوں میں تلخ کلامی ہو گئی۔ اس کے بعد عمران خان کا کنٹینر خراب ہو گیا اور اسے ٹرک کے ساتھ رسے سے باندھ کر چلایا جانے لگا۔ ناچار، عمران خان سمیت دیگر رہنماؤں کو بھی دوسری گاڑیوں میں منتقل ہونا پڑا۔
بعد ازاں، جب تحریک انصاف کی ریلی نے چیئرنگ کراس سے داتا دربار کی جانب اپنا سفر شروع کیا تو اس دوران متعدد دلچسپ مناطر دیکھنے کو ملے۔ ریلی کے آغاز ہی میں حسب روایت، کارکنوں میں تلخ کلامی ہو گئی۔
اس کے بعد عمران خان کا کنٹینر خراب ہو گیا اور اسے ٹرک کے ساتھ رسے سے باندھ کر چلایا جانے لگا۔ ناچار، عمران خان سمیت دیگر رہنماؤں کو بھی دوسری گاڑیوں میں منتقل ہونا پڑا۔