راولاکوٹ کی خبریں 16/9/2017

Rawalakot

Rawalakot

راولاکوٹ (بیورورپورٹ) راولاکوٹ کی تمام سیاسی جماعتوں، ٹریڈ یونینز اور طلبہ تنظیموں پر مشتمل تحریک بحالی مجادلہ کے نام سے ایکشن کمیٹی قائم کر تے ہوئے انتظامیہ اور دیگر ذمہ داران کو روزنامہ مجادلہ کی بحالی کیلئے دس دن کی ڈیڈ لائن دیدی ہے، تحریک بحالی مجادلہ کے نام سے قائم کمیٹی کا آئندہ اجلاس انیس ستمبر کو راولاکوٹ میں طلب کیا گیا ہے جس کے بعد پریس کانفرنس کے ذریعے چارٹر آف ڈیمانڈ انتظامیہ اور دیگر ذمہ داران کے سامنے رکھا جائیگا، یہ فیصلہ جات راولاکوٹ کے مقام ہال میں منعقدہ اجلاس میں کئے گئے، اجلاس کا انعقاد جموں کشمیر نیشنل عوامی پارٹی کے مرکزی صدر سردار لیاقت حیات خان کی جانب سے کیا گیا تھا، اجلاس میں سردار لیاقت حیات خان، سردار صابر کشمیری ایڈووکیٹ، سردار عبدالقیوم افسر ، سردار تسلیم خان، ایس ایم ابراہیم ایڈووکیٹ، عرفان رفیق، حنیف اعوان ایڈووکیٹ، حاجی طاہر خان، حاجی افتخار خان، سردار ظفر محمود اشرف، مصطفی سعید، حاجی اعجاز حنیف ، سردار عمر نذیر کشمیری، صابر گل ، بشارت علی ، رمضان رحیم، احسن اسحاق، اظہر کاشر، عاصم اختر، عدنان رزاق، فیضان اعجاز، تیمور سلیم، محمد شہزاد خان، منصور صدیق ، سردار اعجاز خان، ذوالفقار عارف، شاہد شریف، زمراد اشرف، التمش تصدق، کاشف عباس اور دیگر درجنوں سیاسی و سماجی شخصیات کے علاوہ صحافیوں سردار قدیر خان، آصف اشرف، خورشید بیگ، غضنفر حنیف اور دیگر نے بھی شرکت کی، اجلاس میں روزنامہ مجادلہ کی بندش کی شدید مذمت کرتے ہوئے اخبارکی بحالی تک جدوجہد کرنے اور تحریک چلانے کا اعلان کیا گیا اور آزادی اظہار رائے پر کسی قسم کی قدغن قبول نہ کرنے کا اعلان کیا گیا، مقررین نے کہا کہ اگر دس ایام میں اخبار کو غیر مشروط بحال نہ کیا گیا تو سخت احتجاج کیا جائے گا اور کسی بھی انتہائی اقدام سے گریز نہیں کیا جائیگا۔ اس موقع پر تمام سیاسی جماعتوں کی جانب سے کمیٹی کیلئے نام فراہم کئے گئے ، جس کا کوآرڈینیٹر متفقہ طور پر عدنان رزاق اور عرفان رفیق کو بنایا گیا، کمیٹی میں سردار لیاقت حیات، سردار صابر کشمیری، عبدالقیوم افسر، سردار صغیر خان، سردار جاوید نثار، سردار نیئر ایوب، حاجی طاہر، ناصر سرور، عمر نذیر، سجاد افضل، ایس ایم ابراہیم، زمراد اشرف، احسن اسحاق، ببرک خان، عامر خورشید، حنیف اعوان، زاہد خان، اظہر نذر، سردار اعجاز، شمشاد ایڈووکیٹ، عمران شان، بشارت علی، ابرار لطیف، حاجی اعجاز حنیف، تنویر خالق ، عامر رفیق اور دیگر کے ناموں کو شامل کیا گیا ہے۔

راولاکوٹ(سٹی رپورٹر) حکومت پاکستان فی الفور برما حکومت کے ساتھ تمام تر تعلقات ختم کرے ورنہ جماعت اہل سنت ملک گیر احتجاج کی کال دے گی ۔آج پوری دنیا کے مسلمانوں کے لیے لمحہ فکریہ ہے کہ مسلم ممالک کے اندر مغربی ممالک نے اپنے تحفظ کی خاطر اقوام متحدہ کے نام سے نام نہاد نمائندے بٹھا رکھے ہیں ان خیالات کا اظہار جماعت اہلسنت ضلع پونچھ کے زیر اہتمام احتجاجی مظاہرہ سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کیا۔تفصیلات کے مطابق جامعہ محمدیہ غوثیہ کچہری سے برما کے مسلمانوں کے حق میں ایک بڑی احتجاجی ریلی نکالی گئی جو شہر کی مختلف سڑکوں کا چکر لگانے کے بعد احاطہ عدالت میں پہنچ کر جلسہ کی شکل اختیار کر گئی جس میں خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ حکومت پاکستان فوری طور پر برما سے اپنے تمام تر تعلقات ختم کرے ورنہ اہلسنت و الجماعت ملک گیر احتجاج کی کال دے گی آج پوری دنیا کے مسلمانوں کے لیے باعث تشویش ہے کے مغربی ممالک نے مسلمان ممالک کے اندر اپنے تحفظ کی خاطر اقوام متحدہ کے نام سے نام نہاد نمائندے بٹھا رکھے ہیں جو کے ان کا تحفظ کر رہے ہیں ہم نے جماعت اہلسنت کے پلیٹ فارم سے ایک ہفتہ وار دستخطی مہم بھی چلائی جس کا آج اختتام ہوا برما کے سفارتخانے بزریعہ یو این او پیش کرنے کرنے کے لیے پروگرام دیا لیکن افسوس سے کہنا پڑ رہا ہے کے اقوام عالم میں امن کی علمبردار اقوام متحدہ مغربی طاقتوں کے سامنے بے بس نظر آتی ہے یو این او نے یہ دستخطی مہم والے بینر کو لینے سے انکار کر دیا یاد رہئے اس دستخطی یاد گار بینر پہ زندگی کے مختلف شعبہء جات سے تعلق رکھنے والے افراد نے دستخط کر کے برما کے مسلمانوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا تھا آج مسلمانوں کو ایک پلیٹ فارم پر جمع ہونے کی ضرورت ہے ترک صدر کو سلام پیش کرتے ہیں جنھوں نے ایک سچا مسلمان اور عاشق رسول ہونے کا ثبوت دیا مقررین نے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا کہ جلد از جلد برمی سفارتکاروں کو ملک سے نکالے اور برما سے اپنے سفارکاروں کو واپس بلائے آج راولاکوٹ کے عوام نے ثابت کر دیا کہ ان کا تعلق غازیوں اور شہدا سے ہے اور وہ برما کے مسلمانوں کے لیے اپنی جان و مال کی قربانی سے گریز نہیں کریں گے احتجاجی مظاہرہ سے علامہ ڈاکٹر عبدالقدوس علامہ مفتی وسیم شوکت ، ڈاکٹر اسلم ظفر ، ڈاکٹر محمد اسرائیل، افتخار حسین انقلابی،قاری خلیل احمد قادری، پروفیسر عتیق احمد طاہر، راجہ نوید احمد، سبیل احمد و دیگر نے خطاب کیا ۔