اسلام آباد (جیوڈیسک) اپنا گھر ٹھیک کرنے کے بیان پر سابق وزیر داخلہ چودھری نثار نے ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہمارے اندر جو بھی کوتاہیاں یا کمزوریاں ہیں، اس کا علاج ہونا چاہیے۔
گھر کی صفائی پر کسی کو اعتراض نہیں لیکن بیانات کے بجائے عملی اقدامات پر توجہ دینی چاہیے۔ حکومتی عہدیداروں کے بیانات سے دشمن کے بیانیے کو تقویت ملتی ہے۔
وزیر اعظم گھر کو درست ضرور کریں، لیکن پاکستان کو تماشا نہ بنائیں۔ ایسے بیانات سے پاکستان کا موقف عالمی سطح پر کمزور ہوتا ہے۔
چودھری نثار نے کہا پاکستان تو اب وہ بات خود مان رہا ہے جو بھارت کہتا رہا لیکن کیا کبھی بھارتی حکومت یا سیاستدانوں میں سے بھی کسی نے اس بات کا اعتراف کیا؟ ان کا کہنا تھا کہ افغانستان میں دہشتگردوں کے کیمپ امریکا کے کیمروں کے نیچے چل رہے ہیں۔
پاکستان میں آگ کی ہولی افغانستان سے دہشت گرد آ کر کھیلتے ہیں، لیکن کیا افغانستان یا امریکا نے افغانستان کے اندر گھر کی صفائی کی ضرورت کا اعتراف کیا ؟۔ چودھری نثار کا کہنا تھا چار سال میں گھر کی اتنی صفائی کی کہ جس کی تاریخ میں مثال نہیں ملتی، تاہم اب بھی بہت کچھ کرنے کی گنجائش موجود ہے۔