لاہور (جیوڈیسک) لاہور ہائیکورٹ نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کی جوڈیشل انکوائری رپورٹ سے متعلق مختصر فیصلہ سناتے ہوئے جسٹس باقر نجفی کی رپورٹ پبلک کرنے کا حکم دے دیا۔ جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی نے فیصلہ سنایا۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی نے سانحہ ماڈل ٹاون کے متاثرین قیصر اقبال سمیت دیگر کی درخواست پر سماعت مکمل ہونے پر فیصلہ محفوظ کیا تھا۔
درخواستگزاروں کا موقف تھا کہ سانحہ میں 14 افراد ہلاک ہوئے اور درجنوں زخمی ہوئے جس پر پنجاب حکومت نے جسٹس علی باقر نجفی پر مشتمل جوڈیشل کمیشن بنایا، جس نے اپنی رپورٹ مرتب کر کے سفارشات دیں، لیکن اڑھائی سال گزرنے کے بعد بھی رپورٹ پبلک نہیں کی جا رہی۔
درخواست گزار نے نشاندہی کی کہ درخواست گزار متاثرین کو جوڈیشل انکوائری کی رپورٹ فراہم نہیں کی گئی، یہ رپورٹ مقدمہ میں ذمہ داروں کے تعین میں مددگار ہوگی۔
دوران سماعت عدالت نے ریمارکس دیئے تھے کہ کہ یہ ایک اہم اور عوامی مفاد کا معاملہ ہے، لوگ زخمی ہوئے اور جان سے گئے، کیا متاثرین کو جاننے کا حق نہیں ہے کہ ان کے بچے کیسے مارے گئے۔ انکوائری رپورٹ منظر عام پر لانے کے حکم پر سانحہ کے متاثرین سمجھتے ہیں کہ عدالتی فیصلہ انکے لئے ایک بڑا ریلیف ہے۔