کراچی : جامعہ بنوریہ عالمیہ کے رئیس وشیخ الحدیث مفتی محمد نعیم نے کہا کہ محرم الحرام کا مقدس مہینہ ہمیں ایثار و قربانی کا درس دیتا ہے اور ماہ مقدس میں اتحاد و اتفاق کا مظاہرہ کیا جائے اور اسلام دشمن قوتوں کی سازشوں کو بھرپور قوت سے ناکام بنادیا جائے۔جامعہ بنوریہ عالمیہ میں وفاق المساجد کے تحت اجلاس میں گفتگوکرتے ہوئے کہاکہ حضرت حسین رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے اہلخانہ اور ساتھیوں نے کربلا کے میدان میں عظیم قربانی دی جس کی مثال دنیا پیش کرنے سے قاصر ہے ، اہل بیت کی اس عظیم قربانی کو خراج تحسین پیش کرنے اور محبت کا اظہار کا بہترین طریقہ برائی کو چھوڑکر اچھائی کو اپنا ناہے۔ انہوں نے کہاکہ محرم کے آتے ہی ملک میں ایک خوف کی فضا قائم ہوجاتی ہے کہ محرم کیسے گزرے گا۔
حکومتیں اپنی جگہ پریشان اور مذہبی طبقات اپنی جگہ پریشان ہوجاتے ہیں اس لیے ائمہ مساجد کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ منبرو محراب کے ذریعے اتفاق واتحاد کو فروٖغ دے کر امت میں حقیقی معنوں میں وحدت پیدکرنے کی کوششیں جاری رکھیں ،فرقہ واریت معاشرے کی خرابی کا سب سے بڑا ناسور ہے اس کے خاتمے کی ذمہ داری بھی علماء پر عائد ہوتی ہے،انہوں نے کہاکہ اسلامی سال کا پہلا مہینہ مسلمانوں کو ایثار و قربانی کا درس دیتا ہے لیکن ایک منظم سازش کے تحت فرقہ واریت اتنی زیادہ پھیلادی گئی ہے کہ محرم الحرام کی آمد کے ساتھ ہی ملک بھر میں خوف کی فضا قائم ہوجاتی ہے۔
انہوں نے مزید کہاکہ اسلامی سال کے آغاز پر پورے ملک میں قانون نافذ کرنے والے ادارے امن و امان کی صورتحال برقرار رکھنے کیلیے پریشان ہوجاتے ہیں، ہمیں چاہیے کہ ایک دوسرے کے ساتھ رواداری اور برداشت کا رویہ اختیار کریں اور اس کا ایک بہترین طریقہ یہ ہے کہ ہم کسی دوسرے کے عقیدے کو نہ چھیڑیں اور اپنے عقیدے کو نہ چھوڑیں کیونکہ عدم برداشت کا رویہ ہی فرقہ واریت کو ہوا دیتا ہے اور اس سے آپس میں نفرت انگیز جذبات پیدا ہوتے ہیں اس کیلئے اسے بیانات اور باتوں سے گریز کیاجائے جو دوسرے کی دلآزاری کا باعث بن جائیں۔ ،انہوں نے کہاکہ ماہ محرم حرمت والے چار مہینوں میں سے ایک ہے، ماہ محرم الحرام میں امن و امان کے قیام کیلیے تمام مکاتب فکر کے علما اور مسالک کی ذمہ داری ہے کہ وہ اتفاق واتحاد کو فروغ دیں۔