اسلام آباد (جیوڈیسک) ماڈل ایان علی کا سہولت کار کون تھا، ڈپٹی ڈی جی اے ایس ایف نے قائمہ کمیٹی بریفنگ کے دوران انکشافات کر دیئے۔ تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی کا اے ایس ایف ہیڈکوارٹرز میں گرما گرم اجلاس ہوا، جس میں اے این ایف، کسٹمز، پی آئی اے اور اے ایس ایف افسران کی بریفنگ پر کمیٹی نے برہمی کا اظہار کیا۔
چیئرمین قائمہ کمیٹی نے کہا کہ 27 کلو ہیروئن تو سر پر بھی رکھ کر نہیں لائی جا سکتی طیارے تک کیسے پہنچی، جس پر اے این ایف کے بریگیڈیر محمد صغیر نے کہا قومی ایئرلائینز کے طیاروں سے منشیات کے چار کیس رپورٹ ہوئے ہیں اور 16 افراد کو پکڑ لیا ہے۔
اے ایس ایف حکام نے سیاسی اثرورسوخ کا معاملہ اٹھایا اور ڈپٹی ڈی جی اے ایس ایف نے کہا کہ ماڈل ایان علی کیس میں ہمارے پاس ویڈیو موجود ہے۔ جس میں سابقہ حکومت کا ایک اہم افسر ماڈل ایان علی کو سہوت فراہم کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا ماڈل کو گرفتار کیا تو سابق صدر کے اہم افسر نے واویلہ مچا دیا۔
بااثر شخص نے کہا کہ ایان علی کے پاس جو رقم برآمد ہوئی وہ مسجد کے لئے بھیجی جا رہی تھی۔
چیرمین قائمہ کمیٹی رانا حیات نے سینئر جنرل مینیجر بریگیڈیئر آصف کو معطل کرنے کی سفارش کردی، کمیٹی نے پی آئی اے کے طیاروں سے منشیات کی برآمدگی کے کیسز کی مکمل فہرست طلب کر لی۔