ڈھاکہ (جیوڈیسک) غیر ملکی میڈیا کے مطابق میانمار سے اپنی جانیں بچا کر بنگلا دیش پہنچنے کی کوشش کرنے والے روہنگیا مسلمانوں کی کشتی سمندر میں ڈوب گئی ہے جس پر 60 افراد سوار تھے۔ بین الاقوامی ادارہ برائے مہاجرین کا کہنا ہے کہ اب تک 23 افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہو چکی ہے جبکہ لاپتہ 40 افراد کے بارے میں خدشہ ہے کہ وہ بھی ہلاک ہو چکے ہیں۔
دوسری جانب روہنگیا مسلمانوں پر مظالم کے خلاف اقوام متحدہ کی جانبداری کھل کر سامنے آ گئی ہے۔ 4 سال پہلے انسانی حقوق کے کارکنوں کو روہنگیا جانے سے روکنے کی کوشش کی گئی تھی، سابق عہدیدار حقائق سامنے لے آیا۔ برطانوی میڈیا کے مطابق اقوامِ متحدہ نے حکومت کے سامنے روہنگیا حقوق کا معاملہ اٹھانے سے روکنے کی کوشش کی۔
عملے کے جن ارکان نے وہاں مسلمانوں کی نسل کشی سے خبردار کیا، انہیں جان بوجھ کر نظر انداز کیا گیا اور ان کی اجلاس میں شمولیت پر پابندی بھی عائد کر دی گئی۔ مزاحمت کرنے پر انہیں کام سے بھی روک دیا جاتا تھا۔ رپورٹ کے مطابق اقوامِ متحدہ ان الزامات کی تفتیش کی تیاری کر رہی ہے۔